کولمبو: روس کی دو تیل کمپنیوں کے نمائندے جمعرات کی صبح سری لنکا پہنچے، Russian Delegates Arrive in Sri Lanka جہاں وہ سری لنکا کے حکام کے ساتھ جزیرے کے ملک میں تیل کی درآمد پر بات چیت کریں گے۔ ماسکو اور کاتونائیکے کے درمیان براہ راست پروازوں کی معطلی کی وجہ سے تیل کمپنی کے نمائندوں کو بحرین کے راستے سری لنکا آنا پڑا۔ نیشنل فریڈم فرنٹ (این ایف ایف) کے لیڈر ایم پی ویمل ویراونسا اور دیگر مندوبین کے استقبال کے لیے ہوائی اڈے پر موجود تھے۔
یہ دورہ اس وقت ہوا جب صدر گوتابایا راجا پاکسے نے بدھ کو روسی صدر ولادیمیر پوتن سے سری لنکا کو ایندھن درآمد کرنے کے لیے قرض کی پیشکش کی تاکہ موجودہ اقتصادی چیلنجوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔ اس سے قبل بھی سری لنکا غیرمعمولی معاشی بحران Sri Lanka Economical Crisis کے دوران صدر گوتابایا راجا پاکسے نے روسی صدر سے اپنے ملک کے لیے تیل کی سپلائی فوری شروع کرنے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Sri Lanka Seeks Oil from Russia: سری لنکا روس سے تیل کی فوری فراہمی کا خواہاں
Sri Lanka Economic Crisis: سری لنکا کے صدر کی بین الاقوامی برادری سے مدد کی اپیل
اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر سری لنکا کے صدر نے کہا کہ ان کی اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ فون پر بہت نتیجہ خیز گفتگو ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سیاحت، تجارت اور ثقافت جیسے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ کا دونوں ممالک کے درمیان دوستی کو مضبوط بنانے میں مرکزی کردار ہے۔ اپنی ٹیلی فونک گفتگو کے دوران صدر راجا پاکسے نے صدر پوتن سے سری لنکا کے لیے روس کی قومی فضائی کمپنی ایروفلوٹ کی پروازیں دوبارہ شروع کرنے کی اپیل کی۔ (یو این آئی)