ETV Bharat / international

Russia Ukraine War: روس نے مشرقی یوکرین کے اہم شہر لیمن پر قبضے کا دعویٰ کیا

روسی فوج نے مشرقی یوکرین میں ڈونیٹسک علاقے کے اسٹریٹجک اعتبار سے کافی اہم سمجھے جانے والے شہرلیمن پر مکمل قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔ اگر ماسکو کا یہ دعویٰ سچ ثابت ہوتا ہے تو ڈونیٹسک علاقے میں روسی فوج کی پیش قدمی کامیاب ہوسکتی ہے۔Russia Ukraine War

Russian army claims capture of eastern Ukraine town Lyman
روس نے مشرقی یوکرین کے اہم شہر لیمن پر قبضے کا دعویٰ کیا
author img

By

Published : May 28, 2022, 9:21 PM IST

روسی فوج نے مشرقی یوکرین ڈونیٹسک کے ایک انتہائی اہم شہر لیمن پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔Russia Ukraine War یہ شہر فوجی اسٹریٹجی کے اعتبار سے کافی اہم سمجھا جاتا ہے۔ الجزیرہ کے نامہ نگار زین بصروی نے کیف سے رپورٹنگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کا مشرق اور جنوب میں اپنی افواج کو دوبارہ متحرک کرنے کا منصوبہ کام کرتا دکھائی دے رہا ہے جب روسی دعوے کے مطابق اس نے لیمن شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔لیمن … کوئی بہت بڑی جگہ نہیں ہے۔ یہ ایک گاؤں کا قصبہ ہے، حملے سے قبل مجموعی طور پر تقریباً 20,000 لوگ وہاں رہتے تھے، لیکن یہ ایک اسٹریٹجک مقام کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس مقام سے روسی فوج مشرقی یوکرین میں کافی تیزی کے ساتھ کاروائی کرسکتی ہے۔

ماسکو کی مرکزی توجہ لوہانسک کے علاقے سیوروڈونٹسک پر ہے۔ روسی فوج مشرقی یوکرین کے قصبوں اور شہروں پر بمباری کر رہی ہے۔بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ اگر لیمن شہر روس کے ہاتھ میں چلا گیا تو ماسکو لوہانسک کے علاقے کو کنٹرول کر لے گا۔بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ولادیمیر پوتن جنگ میں فتح کے طور پر ڈونباس کا کنٹرول سنبھال سکتے ہیں۔ روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ڈونیٹسک علاقے کے زیادہ تر شہر روسی اور روسی حمایت یافتہ افواج کے مکمل کنٹرول میں آگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Civilians Death in Ukraine: یوکرین میں اب تک چار ہزار سے زائد شہری ہلاک، یو این

وہیں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی فوجیوں کے ڈونیٹسک کے زیادہ تر علاقوں پر قبضہ کرنے کے بعد وہ علاقہ واپس لینے کے اپنے عزم کا اظہار کیا۔ زیلنسکی نے جمعہ کی رات ایک تقریر میں کہا کہ ان کے ملک کی موجودہ صورتحال "انتہائی سنگین" ہے، اس لیے ہمیں اپنے ملک کے دفاع کو تیز کرنا ہوگا۔ جس کے ساتھ ہم اپنے شہر ڈونباس کو دوبارہ یوکرین میں شامل کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ڈونباس کو دوبارہ حاصل کرنا اتنا آسان نہیں، اس کے لیے ہمیں دوبارہ قربانیاں دینی ہوں گی۔ اپنے خطاب میں صدر نے کہاکہ ’’ہم ہر شہر، ہر کمیونٹی کو دوبارہ تعمیر کریں گے۔ کوئی حقیقی متبادل نہیں ہے۔"

روسی فوج نے مشرقی یوکرین ڈونیٹسک کے ایک انتہائی اہم شہر لیمن پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔Russia Ukraine War یہ شہر فوجی اسٹریٹجی کے اعتبار سے کافی اہم سمجھا جاتا ہے۔ الجزیرہ کے نامہ نگار زین بصروی نے کیف سے رپورٹنگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کا مشرق اور جنوب میں اپنی افواج کو دوبارہ متحرک کرنے کا منصوبہ کام کرتا دکھائی دے رہا ہے جب روسی دعوے کے مطابق اس نے لیمن شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔لیمن … کوئی بہت بڑی جگہ نہیں ہے۔ یہ ایک گاؤں کا قصبہ ہے، حملے سے قبل مجموعی طور پر تقریباً 20,000 لوگ وہاں رہتے تھے، لیکن یہ ایک اسٹریٹجک مقام کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس مقام سے روسی فوج مشرقی یوکرین میں کافی تیزی کے ساتھ کاروائی کرسکتی ہے۔

ماسکو کی مرکزی توجہ لوہانسک کے علاقے سیوروڈونٹسک پر ہے۔ روسی فوج مشرقی یوکرین کے قصبوں اور شہروں پر بمباری کر رہی ہے۔بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ اگر لیمن شہر روس کے ہاتھ میں چلا گیا تو ماسکو لوہانسک کے علاقے کو کنٹرول کر لے گا۔بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ولادیمیر پوتن جنگ میں فتح کے طور پر ڈونباس کا کنٹرول سنبھال سکتے ہیں۔ روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ڈونیٹسک علاقے کے زیادہ تر شہر روسی اور روسی حمایت یافتہ افواج کے مکمل کنٹرول میں آگیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Civilians Death in Ukraine: یوکرین میں اب تک چار ہزار سے زائد شہری ہلاک، یو این

وہیں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روسی فوجیوں کے ڈونیٹسک کے زیادہ تر علاقوں پر قبضہ کرنے کے بعد وہ علاقہ واپس لینے کے اپنے عزم کا اظہار کیا۔ زیلنسکی نے جمعہ کی رات ایک تقریر میں کہا کہ ان کے ملک کی موجودہ صورتحال "انتہائی سنگین" ہے، اس لیے ہمیں اپنے ملک کے دفاع کو تیز کرنا ہوگا۔ جس کے ساتھ ہم اپنے شہر ڈونباس کو دوبارہ یوکرین میں شامل کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ڈونباس کو دوبارہ حاصل کرنا اتنا آسان نہیں، اس کے لیے ہمیں دوبارہ قربانیاں دینی ہوں گی۔ اپنے خطاب میں صدر نے کہاکہ ’’ہم ہر شہر، ہر کمیونٹی کو دوبارہ تعمیر کریں گے۔ کوئی حقیقی متبادل نہیں ہے۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.