ادلب: سی این این نے مقامی وائٹ ہیلمٹس ایمرجنسی رسپانس گروپ کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ اتوار کو شام کے باغیوں کے زیر کنٹرول شمال مغربی صوبے ادلب پر روسی لڑاکا طیاروں کی بمباری میں کم از کم نو افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔ سی این این کے مطابق ادلب کے جسر الشغور شہر میں ہونے والے فضائی حملے میں ایک پھل اور سبزی منڈی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ وائٹ ہیلمٹس نے کہا کہ مسلم اکثریتی ملک میں مسلمانوں کے تہوار عید الاضحیٰ سے قبل مذکورہ علاقے میں فضائی حملوں کا یہ دوسرا دن تھا۔ سول ڈیفنس نے مزید کہا کہ گزشتہ چار دنوں میں توپ خانے سے گولہ باری بھی دیکھنے میں آئی ہے۔
برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے کہا کہ اتوار کا حملہ اس سال شام میں ہونے والا سب سے بڑا حملہ تھا۔ گزشتہ ہفتے باغیوں نے روس پر ڈرون سے حملہ کیا تھا، جس کا اب روس نے جواب دیا ہے۔ تاہم روس شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کی حمایت کرتا ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Israeli Attack on Syria اسرائیل نے شام میں ایک فوجی کمپلیکس اور ریڈار کو نشانہ بنایا
حملے کے وقت موقع پر موجود سعد فتو (35) پیشے سے مزدور ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں بازار میں تھا۔ وہ گاڑی سے ٹماٹر اور کھیرے اتار رہے تھے جب ان پر حملہ کیا گیا۔ اچانک ان کے سامنے ایک چیخ سنائی دی۔ چاروں طرف صرف چیخیں اور خون تھا۔ انہوں نے زخمیوں کی مدد کی۔ اس واقعے کے بارے میں سوچنا عجیب ہے، یہ کافی خوفناک منظر تھا۔ روس نے ہم پر حملہ کیا ہے۔ اسی دوران ایک اور شخص نے بتایا کہ وہاں صرف کالے دھواں کا بادل تھا۔ صرف چیخوں اور ایمبولینس کے سائرن کی آواز تھی۔