ETV Bharat / international

US on Black Sea Grain Deal روس نے اناج معاہدے کو بیلک میلنگ کے لیے استعمال کیا: انٹونی بلنکن

امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے دعویٰ کیا کہ روس نے بحیرہ اسود اناج معاہدے نہ صرف توڑا ہے بلکہ بیک وقت یوکرین کے اناج گوداموں کو نشانہ بناکر اناج کی پیداوار کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔

Etv Bharat
امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن
author img

By

Published : Aug 4, 2023, 10:46 PM IST

واشنگٹن: امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے دعویٰ کیا کہ روس نے بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے کو "بلیک میل" کے آلے کے طور پر استعمال کیا۔ بلنکن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت میں "قحط اور تنازعات کی وجہ سے عالمی غذائی عدم تحفظ" کے عنوان پر منعقدہ نشست کے بعد صحافیوں کے سوالات کا جواب دیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ "جنگ کے ایک ہتھیار کے طور پر خوراک کے استعمال کو ختم کرنے کے لیے پرعزم 91 ممالک نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا ایک طاقتور بیان ہے اور ہم دوسروں کو بھی اس میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔"

یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ روس نے بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے کو یوکرین کے ساتھ اپنی جنگ میں "بلیک میل" کے طور پر استعمال کیا جس سے اسے باز آجانا چاہیے، بلنکن نے کہا کہ بحیرہ اسود کا اناج نہ صرف یوکرین بلکہ" قحط کے دیگر سنگین خطرات کے تناظر میں" دنیا بھر کے ممالک کی اناج کی ضروریات کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے دعوی کیا ہے کہ روس نے نہ صرف معاہدے کو توڑا ہے بلکہ بیک وقت یوکرین کے اناج گوداموں کو نشانہ بناتے ہوئے اناج کی پیداوار کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ اگر ہم دیگر راہوں کو بلند ترین سطح تک بڑھا بھی دیتے ہیں تو بھی بحیرہ اسود راہداری کی استعداد کا مالک بننا انتہائی مشکل ہے۔ اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہ روس کی معاہدے پر واپسی اس کی اپنی مرضی ہے، بلنکن نے بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے میں ان کی کوششوں کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور ترکیہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔ (یو این آئی)

واشنگٹن: امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے دعویٰ کیا کہ روس نے بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے کو "بلیک میل" کے آلے کے طور پر استعمال کیا۔ بلنکن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت میں "قحط اور تنازعات کی وجہ سے عالمی غذائی عدم تحفظ" کے عنوان پر منعقدہ نشست کے بعد صحافیوں کے سوالات کا جواب دیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ "جنگ کے ایک ہتھیار کے طور پر خوراک کے استعمال کو ختم کرنے کے لیے پرعزم 91 ممالک نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا ایک طاقتور بیان ہے اور ہم دوسروں کو بھی اس میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔"

یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ روس نے بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے کو یوکرین کے ساتھ اپنی جنگ میں "بلیک میل" کے طور پر استعمال کیا جس سے اسے باز آجانا چاہیے، بلنکن نے کہا کہ بحیرہ اسود کا اناج نہ صرف یوکرین بلکہ" قحط کے دیگر سنگین خطرات کے تناظر میں" دنیا بھر کے ممالک کی اناج کی ضروریات کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے دعوی کیا ہے کہ روس نے نہ صرف معاہدے کو توڑا ہے بلکہ بیک وقت یوکرین کے اناج گوداموں کو نشانہ بناتے ہوئے اناج کی پیداوار کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ اگر ہم دیگر راہوں کو بلند ترین سطح تک بڑھا بھی دیتے ہیں تو بھی بحیرہ اسود راہداری کی استعداد کا مالک بننا انتہائی مشکل ہے۔ اس بات کا اظہار کرتے ہوئے کہ روس کی معاہدے پر واپسی اس کی اپنی مرضی ہے، بلنکن نے بحیرہ اسود کے اناج کے معاہدے میں ان کی کوششوں کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور ترکیہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.