روس اور یوکرین کے درمیان جنگ شروع ہوئے تین ماہ سے زائد کا وقت گزر چکا ہے Russia Ukraine War لیکن دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی ختم ہونے کے بجائے بڑھ ہی رہی ہے۔ یوکرین کو امریکی امداد دیے جانے کے خدشات کے بعد روس نے جوہری میزائلوں سے جنگی مشقیں شروع کر دی ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ اس مشق کے ذریعے انہوں نے امریکہ کو پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ روس نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اس نے ماسکو کے شمال مشرق میں واقع ایوانوو کے علاقے میں اپنے جوہری ہتھیاروں کی مشقیں شروع کر دی ہیں۔
روسی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ مشق کے دوران روسی فوج میزائل سسٹم کو فیلڈ پوزیشن پر لانے، 100 کلومیٹر تک مارچ کرنے، یونٹوں کو منتشر کرنے اور حملے کے لیے فیلڈ پوزیشن کو تبدیل کرنے پر کام کر رہی ہے۔اس مشق میں 1000 فوجی اہلکار اور 100 سے زائد ساز و سامان نے حصہ لیا ہے۔ یہ تدبیر ممکنہ جوہری حملے کے جواب میں میزائل دفاعی نظام کو بہتر بنانے کے لیے کی گئی ہے۔اس کے علاوہ متعدد وار ہیڈز سے لیس بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (ICBM) کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ یہ میزائل 11 ہزار کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
24 فروری 2022 کی صبح روس کی جانب سے فوجی کارروائی شروع کرنے کے بعد سے امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے یوکرین کو اربوں ڈالر مالیت کے ہتھیار بھیجے ہیں۔ حال ہی میں امریکہ نے یوکرین کو کافی زیادہ میزائل فراہم کی ہے۔جس کی وجہ سے روس اور امریکہ کے درمیان شدید بیان بازی ہوئی۔ جو بائیڈن انتظامیہ نے یوکرین کو ہائی موبلٹی آرٹلری راکٹ سسٹم (HIMARS) دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War: امریکہ کا یوکرین کو جدید راکٹ سسٹم فراہم کرنے کا اعلان
HIMARS ایک متعدد راکٹ سے چلنے والا موبائل ملٹیپل لانچ راکٹ سسٹم (MLRS) ہے، جو یوکرین کو تیزی سے پن پوائنٹڈ حملے کرنے کی اجازت دے گا۔ تاہم امریکا نے واضح کیا ہے کہ روس کے ساتھ بڑھتے ہوئے خطرے کی وجہ سے کیف کو ہائی رینج سسٹم نہیں دیا جائے گا۔ ہمراس 80 کلومیٹر تک اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ انہیں بیٹریوں، گولہ بارود کے ڈمپوں اور روسی سرحد کے قریب بنائے گئے ایندھن کے ڈپو کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ادھر روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے امریکہ کی طرف سے ہتھیاروں کی فراہمی کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ امریکا یوکرین کو روس کے خلاف بھاری مقدار میں ہتھیار دے رہا ہے جو یوکرین کے ساتھ امن مذاکرات میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ بدھ کے روز کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بھی امریکہ پر آگ میں ایندھن شامل کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ روس آخری یوکرائن کو ختم کرنے کے لیے لڑے۔ منگل کو یوکرین کے صدر زیلینسکی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کیف نے کہا کہ کیف امریکی ہتھیاروں کو روسی سرزمین پر حملے کے لیے استعمال نہیں کرے گا۔ تاہم روسی حکام نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔