ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر یوکرین نے روس کے خلاف مزید دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کی تو زبردست فوجی جواب دیا جائے گا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پوتن نے تصدیق کی کہ فوجیوں نے یوکرینی توانائی کے ذرائع، فوجی کنٹرول اور مواصلاتی نظام پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے انتہائی درست طریقے سے اپنے اہداف کو نشانہ بنانے والے ہتھیاروں کے ساتھ حملہ کیا ہے۔Russia Ukraine War
صدر پوتن نے سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کے اجلاس میں کہا کہ ’یوکرین کی خفیہ سروسز نے روس میں کرسک جوہری پاور پلانٹ کے خلاف تین دہشت گردانہ کارروائیاں کیں اور ہائی وولٹیج پاور لائنوں کو اڑا دیا۔ روسی صدر نے مزید کہا کہ اگر ہماری سرزمین پر دہشت گردانہ حملے کرنے کی مزید کوششیں کی تو روس اور سختی سے فوجی جواب دے گا۔ انہوں نے یوکرین کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں بڑے پیمانے پر روس کے خلاف پیدا ہونے والے خطرات کے مطابق جواب دے گا۔
یاد رہے روسی فوج کی جانب سے یہ حملہ دو دن بعد ہوا جب دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں روس اور کریمیا کے درمیان اسٹریٹجک کریمیا پل کو نقصان پہنچا تھا۔ روس کی جانب سے اس پُل کا استعمال یوکرین میں سرگرم روسی فوجیوں کو فوجی ساز و سامان اور گولہ بارود بھیجنے کے لیے کیا جاتا رہا ہے جبکہ فوجی دستے بھی یہیں سے گزرتے تھے۔ واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے 2014 میں یوکرین کے علاقے کریمیا پر قبضے کے بعد 2018 میں کیرچ پُل کا افتتاح کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
Russia Ukraine War روس ہمیں زمین سے مٹانے کی کوشش کر رہا ہے، یوکرینی صدر زیلنسکی
Russia Ukraine war یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت مختلف شہروں میں روس کا میزائل حملہ
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر نے ایک بیان میں کہا کہ کریمیا کو روس سے ملانے والے پُل پر دھماکے کی منصوبہ سازی اور معاونت یوکرین کی خفیہ ایجنسیوں نے کی ہے۔ روس کی تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ الیگزینڈر باسٹریکن سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایک دہشت گردی کی کارروائی تھی، یوکرین کی خفیہ ایجنسیوں کا مقصد روس کے سول انفرااسٹرکچر کے اہم حصے کو تباہ کرنا تھا۔
روسی سیکیورٹی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین دمتری میڈویف نے کہا کہ دہشت گردی کی اس کارروائی کے ذمہ داروں کو مار دیا جانا چاہیے۔ سرکاری نیوز ایجنسی ’ٹاس‘ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ ’روس اس جرم کا جواب دہشت گردوں کو براہ راست مار کر ہی دے سکتا ہے، بالکل اسی طرح جیسے دنیا بھر میں ہوتا ہے اور روسی شہری بھی یہی توقع رکھتے ہیں‘۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے ولادیمیر پوتن کے الزامات کی تردید کی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں صرف ایک دہشت گرد ریاست ہے اور پوری دنیا جانتی ہے کہ وہ کون ہے۔ (یو این آئی)