ETV Bharat / international

Russia Ukraine Grain Deal: روس یوکرین کا اناج معاہدہ خوراک کے عالمی بحران کو کم کر سکتا ہے

اقوام متحدہ نے روس یوکرین کے مابین اناج برآمدات کا معاہدہ Russia Ukraine grain deal کروانے میں ترکیہ کے کردار کو کافی سراہا ہے۔ ترکیہ کے صدر اردوگان نے کہا کہ ہمیں ایک ایسے معاہدے میں اہم کردار ادا کرنے پر فخر ہے جو خوراک کے عالمی بحران کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

Russia Ukraine grain deal brokered by UN and Turkey
روس اور یوکرین کے درمیان اناج برآمدات کا معاہدہ طے پاگیا
author img

By

Published : Jul 24, 2022, 9:45 PM IST

22 جولائی کو ترکی کے شہر استبنول میں یو این اور ترکیہ کی ثالثی میں روس اور یوکرین کے مابین ایک تاریخی معاہدہ طے پایا۔ یہ معاہدہ اناج کی برآمدات Russia Ukraine grain deal کے لیے بحیرہ اسود کے یوکرینی بندرگاہوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے ہے۔ اس معاہدے کی وجہ سے روسی حملے سے پیدا ہونے والے عالمی خوراک کے بحران کو کم کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ معاہدہ روس کو سخت مغربی پابندیوں کے باوجود اناج اور کھاد کی ترسیل میں مدگار ثابت ہوگا اور یوکرینی اناج کی برآمدات کو بحال کر دے گا۔

یو این اور ترکی کی ثالثی میں روس یوکرین اناج برآمدات معاہدہ عالمی خوراک کے بحران کو کم کر سکتا ہے

معاہدہ 120 دنوں کے لیے نافذ العمل رہے گا اور اگر کوئی فریق اسے ختم نہیں کرتا ہے تو اسے مزید 120 دن تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے مطابق، یوکرین دنیا کے سب سے بڑے اناج برآمد کُنندگان میں سے ایک ہے، جو عالمی منڈی میں سالانہ 45 ملین ٹن سے زیادہ سپلائی کرتا ہے۔ اس معاہدے کے ایک دن بعد ہی روس نے یوکرین کے اوڈیسا بندر گاہ پر حملہ کردیا ہے ۔ جس پر روس نے کہا کہ اس نے بندرگاہ میں ایک فوجی کشتی کو میزائلوں سے نشانہ بنایا۔

یوکرینی صدر کے اقتصادی مشیر نے کہا کہ یوکرین آٹھ سے نو ماہ میں 60 ملین ٹن اناج برآمد کر سکتا ہے، لیکن اوڈیسا کی بندرگاہ پر روس کے حملے نے ظاہر کیا کہ یہ یقینی طور پر اتنا آسان نہیں ہوگا۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اوڈیسا بندرگاہ پر روس کے حملوں کو بربریت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ عالمی تباہی کو روکنے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے لیکن اس حملے نے روس کے ساتھ کسی بھی معاہدے تک پہنچنے کے امکان کو ختم کر دیا ہے۔

Russia Ukraine grain deal brokered by UN and Turkey
روس اور یوکرین کے درمیان اناج برآمدات کا معاہدہ طے پاگیا

ترکیہ کے وزیر دفاع نے کہا حقیقت یہ ہے کہ اس طرح کا واقعہ گزشتہ روز اناج کی ترسیل کے حوالے سے طے پانے والے معاہدے کے فوراً بعد ہوا ہے جس پر ہمیں تشویش ہے۔ ترکی نے دونوں ممالک کو ایک پیغام بھیجا ہے اور کہا ہے کہ وہ چاہتا ہے کہ دونوں فریق جمعہ کو ہونے والے معاہدے کے تحت پرامن اور صبر سے اپنا تعاون جاری رکھیں۔ ترکیہ معاہدے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرتا رہے گا۔ترک وزیر نے کہا کہ جوائنٹ کوآرڈینیشن سینٹر نے معاہدے کے مطابق عمل درآمد کی نگرانی کے لیے کام شروع کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Russia Ukraine Grain Deal: روس یوکرین کے مابین اناج معاہدے کے بعد یوکرین کے مرکزی بندرگاہ پر حملہ

Russia Strikes on Odesa Port: ماسکو نے یوکرین کے اوڈیسا بندرگاہ کو نشانہ بنانے کا اعتراف کیا

یو این نے اس معاہدے کو کروانے میں ترکیہ کے کردار کو کافی سراہا ہے۔ ترکیہ کے صدر اردوگان نے کہا کہ ہمیں ایک ایسے معاہدے میں اہم کردار ادا کرنے پر فخر ہے جو خوراک کے عالمی بحران کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ روس یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے دوران ترکی میں ہونے والا یہ معاہدہ خوراک کی حفاظت اور دنیا بھر میں مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں کتنا مدگار ثابت ہوگا یہ روس اور یوکرین کے معاہدے کی پاسداری پر منحصر ہے۔

22 جولائی کو ترکی کے شہر استبنول میں یو این اور ترکیہ کی ثالثی میں روس اور یوکرین کے مابین ایک تاریخی معاہدہ طے پایا۔ یہ معاہدہ اناج کی برآمدات Russia Ukraine grain deal کے لیے بحیرہ اسود کے یوکرینی بندرگاہوں کو دوبارہ کھولنے کے لیے ہے۔ اس معاہدے کی وجہ سے روسی حملے سے پیدا ہونے والے عالمی خوراک کے بحران کو کم کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ معاہدہ روس کو سخت مغربی پابندیوں کے باوجود اناج اور کھاد کی ترسیل میں مدگار ثابت ہوگا اور یوکرینی اناج کی برآمدات کو بحال کر دے گا۔

یو این اور ترکی کی ثالثی میں روس یوکرین اناج برآمدات معاہدہ عالمی خوراک کے بحران کو کم کر سکتا ہے

معاہدہ 120 دنوں کے لیے نافذ العمل رہے گا اور اگر کوئی فریق اسے ختم نہیں کرتا ہے تو اسے مزید 120 دن تک بڑھایا جا سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے مطابق، یوکرین دنیا کے سب سے بڑے اناج برآمد کُنندگان میں سے ایک ہے، جو عالمی منڈی میں سالانہ 45 ملین ٹن سے زیادہ سپلائی کرتا ہے۔ اس معاہدے کے ایک دن بعد ہی روس نے یوکرین کے اوڈیسا بندر گاہ پر حملہ کردیا ہے ۔ جس پر روس نے کہا کہ اس نے بندرگاہ میں ایک فوجی کشتی کو میزائلوں سے نشانہ بنایا۔

یوکرینی صدر کے اقتصادی مشیر نے کہا کہ یوکرین آٹھ سے نو ماہ میں 60 ملین ٹن اناج برآمد کر سکتا ہے، لیکن اوڈیسا کی بندرگاہ پر روس کے حملے نے ظاہر کیا کہ یہ یقینی طور پر اتنا آسان نہیں ہوگا۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اوڈیسا بندرگاہ پر روس کے حملوں کو بربریت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ عالمی تباہی کو روکنے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے لیکن اس حملے نے روس کے ساتھ کسی بھی معاہدے تک پہنچنے کے امکان کو ختم کر دیا ہے۔

Russia Ukraine grain deal brokered by UN and Turkey
روس اور یوکرین کے درمیان اناج برآمدات کا معاہدہ طے پاگیا

ترکیہ کے وزیر دفاع نے کہا حقیقت یہ ہے کہ اس طرح کا واقعہ گزشتہ روز اناج کی ترسیل کے حوالے سے طے پانے والے معاہدے کے فوراً بعد ہوا ہے جس پر ہمیں تشویش ہے۔ ترکی نے دونوں ممالک کو ایک پیغام بھیجا ہے اور کہا ہے کہ وہ چاہتا ہے کہ دونوں فریق جمعہ کو ہونے والے معاہدے کے تحت پرامن اور صبر سے اپنا تعاون جاری رکھیں۔ ترکیہ معاہدے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرتا رہے گا۔ترک وزیر نے کہا کہ جوائنٹ کوآرڈینیشن سینٹر نے معاہدے کے مطابق عمل درآمد کی نگرانی کے لیے کام شروع کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Russia Ukraine Grain Deal: روس یوکرین کے مابین اناج معاہدے کے بعد یوکرین کے مرکزی بندرگاہ پر حملہ

Russia Strikes on Odesa Port: ماسکو نے یوکرین کے اوڈیسا بندرگاہ کو نشانہ بنانے کا اعتراف کیا

یو این نے اس معاہدے کو کروانے میں ترکیہ کے کردار کو کافی سراہا ہے۔ ترکیہ کے صدر اردوگان نے کہا کہ ہمیں ایک ایسے معاہدے میں اہم کردار ادا کرنے پر فخر ہے جو خوراک کے عالمی بحران کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ روس یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے دوران ترکی میں ہونے والا یہ معاہدہ خوراک کی حفاظت اور دنیا بھر میں مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں کتنا مدگار ثابت ہوگا یہ روس اور یوکرین کے معاہدے کی پاسداری پر منحصر ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.