ETV Bharat / international

Nuclear Weapons in Belarus روس کا بیلاروس میں جوہری ہتھیار نصب کرنے کا منصوبہ

author img

By

Published : Mar 26, 2023, 9:53 PM IST

روس یوکرین جنگ کے درمیان روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے بیلاروس کے ساتھ ایک اہم معاہدہ کیا ہے جس کے تحت روس اپنے تکنیکی جوہری ہتھیار بیلاروس کی سرحد پر تعینات کرے گا۔

Putin
روس کے صدر ولادیمیر پوتن

ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اتوار کو اعلان کیا کہ روس، بیلاروس میں اسٹریٹجک لحاظ سے اہم جوہری ہتھیار تعینات کرے گا۔ روسی میڈیا کے مطابق صدر پوتن نے کہا کہ یہ اقدام جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کرے گا اور اس کا موازنہ امریکہ کے ذریعہ یورپ میں اپنے ہتھیاروں کی تعیناتی سے کیا ہے۔ امریکہ کو نشانہ بناتے ہوئے پوتن نے کہا کہ کئی دہائیوں سے امریکہ اپنے یورپی اتحادیوں کی سرحدوں پر ایٹمی ہتھیار تعینات کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو اپنے ہتھیاروں کا کنٹرول مِنسک کو منتقل نہیں کرے گا۔

روس کے اس اعلان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکہ نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتا کہ روس ایسے اعلان کے بعد جوہری ہتھیاروں کا استعمال کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ امریکی محکمہ دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں اپنی اسٹریٹجک جوہری پوزیشن کو ایڈجسٹ کرنے کی کوئی وجہ نہیں ملی۔ ہم نیٹو اتحاد کے اجتماعی دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔ بیلاروس کی یوکرین اور نیٹو کے رکن ممالک پولینڈ، لتھوانیا اور لٹویا کے ساتھ ایک طویل سرحد ہے۔ روسی صدر کے اعلان کے بعد 1990 کی دہائی کے وسط کے بعد یہ پہلا موقع ہو گا جب روس کسی دوسرے ملک میں جوہری ہتھیار تعینات کرے گا۔ روس بیلاروس کے ساتھ سرحد پر تکنیکی جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے لیے ایک ذخیرہ کرنے کی سہولت تعمیر کر رہا ہے جو جولائی تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ پوتن نے کہا ہے کہ روس صرف بیلاروس کی سرحد پر ہتھیار تعینات کرے گا لیکن کنٹرول روس کے پاس رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

تکنیکی جوہری ہتھیار کیا ہیں: جوہری ہتھیاروں کو دو قسموں میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں ایک اسٹریٹجک اور دوسری ٹیکٹیکل کیٹیگری ہے۔ اسٹریٹجک جوہری ہتھیار طویل فاصلے تک مار کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، جبکہ ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار مختصر فاصلے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اسٹریٹجک جوہری ہتھیار زیادہ تباہی پھیلاتے ہیں، جبکہ ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار کم تباہی پھیلاتے ہیں۔ امریکہ اور روس کے قریب جوہری ہتھیاروں کی بات کریں تو روس کے پاس اب سب سے زیادہ جوہری ہتھیار ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 2000 سے زائد ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار ہیں جب کہ ان میں سے صرف 200 امریکا کے پاس ہیں۔ ایک امریکی رپورٹ کے مطابق روس کے پاس 5,977 ایٹمی ہتھیار ہیں جبکہ امریکہ کے پاس 5,428 ایٹمی ہتھیار ہیں۔

ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اتوار کو اعلان کیا کہ روس، بیلاروس میں اسٹریٹجک لحاظ سے اہم جوہری ہتھیار تعینات کرے گا۔ روسی میڈیا کے مطابق صدر پوتن نے کہا کہ یہ اقدام جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کرے گا اور اس کا موازنہ امریکہ کے ذریعہ یورپ میں اپنے ہتھیاروں کی تعیناتی سے کیا ہے۔ امریکہ کو نشانہ بناتے ہوئے پوتن نے کہا کہ کئی دہائیوں سے امریکہ اپنے یورپی اتحادیوں کی سرحدوں پر ایٹمی ہتھیار تعینات کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو اپنے ہتھیاروں کا کنٹرول مِنسک کو منتقل نہیں کرے گا۔

روس کے اس اعلان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکہ نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتا کہ روس ایسے اعلان کے بعد جوہری ہتھیاروں کا استعمال کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ امریکی محکمہ دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں اپنی اسٹریٹجک جوہری پوزیشن کو ایڈجسٹ کرنے کی کوئی وجہ نہیں ملی۔ ہم نیٹو اتحاد کے اجتماعی دفاع کے لیے پرعزم ہیں۔ بیلاروس کی یوکرین اور نیٹو کے رکن ممالک پولینڈ، لتھوانیا اور لٹویا کے ساتھ ایک طویل سرحد ہے۔ روسی صدر کے اعلان کے بعد 1990 کی دہائی کے وسط کے بعد یہ پہلا موقع ہو گا جب روس کسی دوسرے ملک میں جوہری ہتھیار تعینات کرے گا۔ روس بیلاروس کے ساتھ سرحد پر تکنیکی جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے لیے ایک ذخیرہ کرنے کی سہولت تعمیر کر رہا ہے جو جولائی تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ پوتن نے کہا ہے کہ روس صرف بیلاروس کی سرحد پر ہتھیار تعینات کرے گا لیکن کنٹرول روس کے پاس رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

تکنیکی جوہری ہتھیار کیا ہیں: جوہری ہتھیاروں کو دو قسموں میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں ایک اسٹریٹجک اور دوسری ٹیکٹیکل کیٹیگری ہے۔ اسٹریٹجک جوہری ہتھیار طویل فاصلے تک مار کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، جبکہ ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار مختصر فاصلے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اسٹریٹجک جوہری ہتھیار زیادہ تباہی پھیلاتے ہیں، جبکہ ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار کم تباہی پھیلاتے ہیں۔ امریکہ اور روس کے قریب جوہری ہتھیاروں کی بات کریں تو روس کے پاس اب سب سے زیادہ جوہری ہتھیار ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 2000 سے زائد ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار ہیں جب کہ ان میں سے صرف 200 امریکا کے پاس ہیں۔ ایک امریکی رپورٹ کے مطابق روس کے پاس 5,977 ایٹمی ہتھیار ہیں جبکہ امریکہ کے پاس 5,428 ایٹمی ہتھیار ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.