ETV Bharat / international

Russia To Annex Ukraine Territory یوکرین کے چارعلاقے روس میں شامل ہوں گے، کریملن

ولادیمیر پوتن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ روس جمعہ کو کریملن میں یوکرین کے زیر قبضہ چار علاقوں کو شامل کرنے کے لیے ایک تقریب منعقد کرے گا۔ چند روز قبل روس نے یوکرین کے علیحدگی پسند مشرقی علاقے ڈونیٹسک اور لوہانسک کے ساتھ ساتھ زیر قبضہ جنوبی کھیرسن اور زاپورزہزیا کے علاقوں کی روس میں شمولیت کے لیے ریفرنڈم کرایا تھا۔ Russia to annex Ukraine Territory

Russia to formally annex four Ukraine regions tomorrow says Kremlin
یوکرین کے چارعلاقے روس میں شامل ہوں گے، کریملن
author img

By

Published : Sep 29, 2022, 7:10 PM IST

روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ روس جمعہ کو کریملن میں یوکرین کے زیر قبضہ چار علاقوں کو شامل کرنے کے لیے ایک دستخطی تقریب منعقد کرے گا۔ یہ تقریب گرینڈ کریملن پیلس کے جارجیائی ہال میں منعقد ہوگی۔ کریملن کا کہنا ہے کہ یوکرین کے جن چار علاقوں میں روس میں شمولیت کے حوالے سے ریفرنڈم ہوئے تھے، ان کو جمعہ کے روز ملک میں شامل کر لیا جائے گا۔ Russia to annex Ukraine Territory

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کریملن میں ایک تقریب میں شرکت کریں گے جس میں انہیں باضابطہ طور پر روس میں جوڑا جائے گا۔ پیسکوف نے مزید بتایا کہ ان چار خطوں کے سربراہان کریملن کے سینٹ جارج ہال میں جمعہ کی تقریب کے دوران روس میں شمولیت کے معاہدوں پر دستخط کریں گے۔

روس کا دعویٰ ہے کہ اس نے مقبوضہ یوکرین کے چار علاقوں میں کرائے گئے ریفرنڈم کو جیت لیا ہے۔ بی بی سی کی خبر کے مطابق، منگل کو علیحدگی پسند مشرقی علاقوں ڈونیٹسک اور لوہانسک کے ساتھ ساتھ روس کے زیر قبضہ جنوبی کھیرسن اور زاپورزہزیا کے علاقوں میں ووٹنگ ہوئی۔ ان علاقوں میں چار ملین لوگوں سے ووٹ ڈالنے کے لیے کہا گیا تھا، جو کہ یوکرین کے علاقے کا تقریباً 15 فیصد ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ووٹنگ کی آزادانہ طور پر نگرانی نہیں کی گئی کیونکہ اس عمل کو بین الاقوامی سطح پر کوئی تسلیم نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

Referendums in Ukraine یوکرین کے مقبوضہ علاقوں میں روس میں شمولیت کے لیے ریفرنڈم شروع

Referendum in Ukraine جی سیون نے یوکرین میں روس کے ریفرنڈم کی مذمت کی

ریفرنڈم پر ردعمل دیتے ہوئے، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس پر الزام لگایا کہ وہ اس علاقے کو ضم کرنے کی کوشش کر کے اقوام متحدہ کے قانون کی وحشیانہ خلاف ورزی کر رہا ہے۔ قوم سے اپنے رات کے ویڈیو خطاب میں، صدر نے کہا، روس کی طرف سے کوئی بھی مجرمانہ اقدام یوکرین کے لیے کچھ نہیں بدلے گا۔ ہم اقوام متحدہ کے چارٹر کو تسلیم کرتے ہیں۔ ہم کھیرسن، زاپورزہزیا، ڈانباس، خارکیف اور کریمیا کے موجودہ مقبوضہ علاقوں میں اپنے لوگوں کے دفاع کے لیے کام جاری رکھیں گے۔

روسی حکام کی جانب سے یوکرین کے مقبوضہ علاقوں کے الحاق کے حوالے سے ریفرنڈم کو بڑی حد تک ایک شیم ریفرنڈم کے طور پر دیکھا گیا اور مختلف ممالک کی جانب سے اس پر وسیع پیمانے پر تنقید کی گئی۔ جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا کہ جرمنی یوکرین کے مقبوضہ علاقوں میں روس میں شمولیت کے حوالے سے شیم ریفرنڈم کے نتائج کو کبھی قبول نہیں کرے گا۔ شولز نے یہ ریمارکس یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے ساتھ بات چیت میں کہی۔ شولز نے جرمنی کے موقف کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے لیے ملک کی حمایت غیر متزلزل ہے۔

دریں اثنا، کینیڈا نے یہ بھی کہا کہ وہ روس کی جانب سے یوکرینی علاقوں کے غیر قانونی الحاق کی کوشش کو تسلیم نہیں کرے گا۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک بیان میں کہا، کینیڈا ان جھوٹے ریفرنڈم یا روس کی جانب سے یوکرینی علاقوں کے غیر قانونی الحاق کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتا اور نہ ہی کرے گا۔

روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ روس جمعہ کو کریملن میں یوکرین کے زیر قبضہ چار علاقوں کو شامل کرنے کے لیے ایک دستخطی تقریب منعقد کرے گا۔ یہ تقریب گرینڈ کریملن پیلس کے جارجیائی ہال میں منعقد ہوگی۔ کریملن کا کہنا ہے کہ یوکرین کے جن چار علاقوں میں روس میں شمولیت کے حوالے سے ریفرنڈم ہوئے تھے، ان کو جمعہ کے روز ملک میں شامل کر لیا جائے گا۔ Russia to annex Ukraine Territory

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کریملن میں ایک تقریب میں شرکت کریں گے جس میں انہیں باضابطہ طور پر روس میں جوڑا جائے گا۔ پیسکوف نے مزید بتایا کہ ان چار خطوں کے سربراہان کریملن کے سینٹ جارج ہال میں جمعہ کی تقریب کے دوران روس میں شمولیت کے معاہدوں پر دستخط کریں گے۔

روس کا دعویٰ ہے کہ اس نے مقبوضہ یوکرین کے چار علاقوں میں کرائے گئے ریفرنڈم کو جیت لیا ہے۔ بی بی سی کی خبر کے مطابق، منگل کو علیحدگی پسند مشرقی علاقوں ڈونیٹسک اور لوہانسک کے ساتھ ساتھ روس کے زیر قبضہ جنوبی کھیرسن اور زاپورزہزیا کے علاقوں میں ووٹنگ ہوئی۔ ان علاقوں میں چار ملین لوگوں سے ووٹ ڈالنے کے لیے کہا گیا تھا، جو کہ یوکرین کے علاقے کا تقریباً 15 فیصد ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ووٹنگ کی آزادانہ طور پر نگرانی نہیں کی گئی کیونکہ اس عمل کو بین الاقوامی سطح پر کوئی تسلیم نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

Referendums in Ukraine یوکرین کے مقبوضہ علاقوں میں روس میں شمولیت کے لیے ریفرنڈم شروع

Referendum in Ukraine جی سیون نے یوکرین میں روس کے ریفرنڈم کی مذمت کی

ریفرنڈم پر ردعمل دیتے ہوئے، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس پر الزام لگایا کہ وہ اس علاقے کو ضم کرنے کی کوشش کر کے اقوام متحدہ کے قانون کی وحشیانہ خلاف ورزی کر رہا ہے۔ قوم سے اپنے رات کے ویڈیو خطاب میں، صدر نے کہا، روس کی طرف سے کوئی بھی مجرمانہ اقدام یوکرین کے لیے کچھ نہیں بدلے گا۔ ہم اقوام متحدہ کے چارٹر کو تسلیم کرتے ہیں۔ ہم کھیرسن، زاپورزہزیا، ڈانباس، خارکیف اور کریمیا کے موجودہ مقبوضہ علاقوں میں اپنے لوگوں کے دفاع کے لیے کام جاری رکھیں گے۔

روسی حکام کی جانب سے یوکرین کے مقبوضہ علاقوں کے الحاق کے حوالے سے ریفرنڈم کو بڑی حد تک ایک شیم ریفرنڈم کے طور پر دیکھا گیا اور مختلف ممالک کی جانب سے اس پر وسیع پیمانے پر تنقید کی گئی۔ جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا کہ جرمنی یوکرین کے مقبوضہ علاقوں میں روس میں شمولیت کے حوالے سے شیم ریفرنڈم کے نتائج کو کبھی قبول نہیں کرے گا۔ شولز نے یہ ریمارکس یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے ساتھ بات چیت میں کہی۔ شولز نے جرمنی کے موقف کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کے لیے ملک کی حمایت غیر متزلزل ہے۔

دریں اثنا، کینیڈا نے یہ بھی کہا کہ وہ روس کی جانب سے یوکرینی علاقوں کے غیر قانونی الحاق کی کوشش کو تسلیم نہیں کرے گا۔ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک بیان میں کہا، کینیڈا ان جھوٹے ریفرنڈم یا روس کی جانب سے یوکرینی علاقوں کے غیر قانونی الحاق کے نتائج کو تسلیم نہیں کرتا اور نہ ہی کرے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.