ماسکو: روس نے کہا ہے کہ وہ شمالی بحر اوقیانوس معاہدہ تنظیم (نیٹو) میں فن لینڈ کے شامل ہونے کو اپنی قومی سلامتی کے لیے ایک اضافی خطرہ سمجھتا ہے۔ مقامی میڈیا نے بدھ کو صدر کے دفتر کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ پیسکوف نے کہا کہ فن لینڈ کی رکنیت یورپی براعظم میں استحکام اور سلامتی کو مضبوط بنانے میں تعاون نہیں کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہمیں سیکورٹی کے پورے نظام کو متوازن کرنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے پر مجبور کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جوابی اقدامات پر بات کرنا جلد بازی ہوگی اور روس اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا۔
کریملن کے ترجمان نے یہ بھی واضح کیا کہ فن لینڈ کے نیٹو کے ساتھ الحاق کی صورتحال بنیادی طور پر یوکرین کے مسئلے سے مختلف ہے، کیونکہ اس ملک نے کبھی بھی روس مخالف بیان بازی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا فن لینڈ کے ساتھ کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ یوکرین کے ساتھ، صورت حال اس کے برعکس ہے۔ واضح رہے کہ فن لینڈ منگل کو باضابطہ طور پر نیٹو کا 31 واں رکن بن گیا۔ اس موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں فن لینڈ کے صدر ساؤلی نینیستو نے کہا کہ ملکی تاریخ میں فوجی نان الائنمنٹ کا دور ختم ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
نیٹو کے سکریٹری جنرل جینز اسٹولٹنبرگ نے اعلان کیا کہ فن لینڈ منگل سے ناٹو کے آرٹیکل 5 کے تحت اتحاد کا حصہ بن گیا ہے اور اب وہ اتحاد کے فیصلہ سازی میں حصہ لے سکتا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ آج سے سکیورٹی کی ضمانتوں کے لیے فن لینڈ کا احاطہ نیٹو کے تحت کیا جائے گا۔ نیٹو کے آرٹیکل 5 کی رو سے ایک اتحادی پر حملہ سب پر حملہ تصور کیا جاتا ہے۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)