واشنگٹن: امریکہ کی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ امریکہ میں گولہ بارود پیدا کرنے کی صلاحیت پپدا کرنا مشکل ہے اور اسے تیار کرنے کے لیے برسوں درکار ہیں۔ انتظامیہ نے وزارت دفاع کو اس میں تیزی لانے کے لیے کام کرنے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق جیک سلیوان نے مزید کہا کہ واشنگٹن نے یوکرین کے باشندوں کو ایف 16 طیاروں کی یورپ میں تربیت کی اجازت دے دی جو اس بات کا اشارہ ہے کہ یوکرین میں میدان جنگ میں تبدیلی آ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی سرکاری میل میں دراندازی کے ذریعہ چین خفیہ دستاویزات حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا زیلنسکی نے مسلسل اپنے ملک کو مغربی جنگی طیارے فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ 24 فروری 2022 سے جاری روسی حملے کے پیش نظر اپنے دفاع کو مضبوط کیا جا سکے۔
دوسری طرف روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے الیکٹرانک اخبار "لنٹارو" کو انٹرویو دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کو جو ایف سولہ لڑاکا طیارے فراہم کیے جائیں گے ان کو ماسکو ایٹمی خطرہ تصور کرے گا۔ لاوروف نے اخبار کو بتایا کہ ہم یوکرینی افواج کی جانب سے ایسے نظاموں کے محض قبضے کو جوہری میدان میں مغرب کی طرف سے خطرہ تصور کریں گے۔ روس ان آلات کی ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت کو نظر انداز نہیں کرسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو نے امریکہ، برطانیہ اور فرانس کو خبردار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
- یوکرین کے لیے نیٹو کی فوجی امداد تیسری جنگ عظیم کو دعوت دینے کے مترادف، روس
- Ukraine NATO Membership نیٹو رکنیت کے حوالے سے یوکرین اتنا برہم کیوں ہے؟
واضح رہے یہ جدید جنگی طیارے اپنے مغربی اتحادیوں سے کیف کے فوجی مطالبات میں سرفہرست تھے۔ لاوروف نے یوکرین کو ایف سولہ جنگی طیاروں کی منتقلی کے امریکی منصوبے کے بارے میں بات کی حالانکہ واشنگٹن نے کسی بھی ملک کو ان کے حوالے کرنے کی اجازت نہیں دی۔ نیدرلینڈز اور ڈنمارک گیارہ ممالک کے اتحاد کے حصے کے طور پر یوکرین کے پائلٹوں کو امریکی ساختہ طیارے استعمال کرنے کی تربیت دینے کے منصوبے کی قیادت کر رہے ہیں۔ امریکہ کی طرف سے اجازت ملنے کے بعد یہ پروگرام اگست میں ڈنمارک میں شروع ہوگا۔ (یو این آئی)