جنیوا: روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ورشینن نے ہفتہ کو کہا کہ وہ روس کی زرعی برآمدات پر روک ہٹانے کے مقصد سے کالا ساگر اناج پہل کے میمورنڈم کو مکمل کرنے کے لیے وہ اقوام متحدہ (یو این) کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں۔ جنیوا نے جمعہ کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل برائے تجارت اور ترقی ریبیکا گرنسپین اور ورشینن کے درمیان پر بات چیت کے ایک نئے دور کی میزبانی کی۔
ورشینن نے جنیوا میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں بات چیت کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ 'مستقبل کی بات چیت کی تاریخ ابھی تک معلوم نہیں ہے۔ ہم باقاعدگی سے مشورہ کرتے ہیں۔ ہم اس قسم کے لوگ نہیں ہیں جو اپنا غصہ کھو دیتے ہیں۔ ہم روس کے لیے حقیقی نتائج حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ ان نتائج کے لیے، ہم بات چیت جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں۔'
جنیوا میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں بات چیت کے دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'میں دہراتا ہوں، یہ بات چیت مثبت ہونی چاہیے۔ بدقسمتی سے یہ اب تک یہ نہیں ہے۔' سفارت کار کی جانب سے یہ پوچھے جانے پر کہ کیا روس 18 جولائی سے آگے کے معاہدے کی توسیع پر رضامند ہونے کا ارادہ رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ ہمیں کسی بھی صورت میں روسی مفادات کو واضح سمجھ کے ساتھ کھڑے رہنا چاہیے۔ یہی وہ ہے، جس سے آگے بڑھیں گے۔
یو این آئی