ETV Bharat / international

Russia expels US diplomats روس نے امریکی سفارت خانے کے دو عملے کو ملک بدر کرنے کا حکم دے دیا

روس نے ان دو امریکی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا حکم صادر کیا ہے جن پر ایک روسی شہری کے ساتھ کام کرنے کا الزام ہے جو کہ غیر ملکی ریاست کے ساتھ تعاون کے مترادف ہے۔ اس کے علاوہ روس نے صدر ولادیمیر پوتن کی شمالی کوریائی کے سپریم لیڈر کم جونگ اُن سے ملاقات پر تنقید کرنے پر امریکہ کو سخت جواب دیا ہے۔

author img

By UNI (United News of India)

Published : Sep 14, 2023, 10:20 PM IST

Etv Bharat
روسی صدر ولادیمیر پوتن

ماسکو: روس نے امریکی سفارتخانے کے دو ملازمین کو ملک بدر کرنے کا حکم دے دیا۔ روس ان دو امریکی سفارت کاروں کو ملک بدر کر رہا ہے جن پر ایک روسی شہری کے ساتھ کام کرنے کا الزام ہے جو کہ غیر ملکی ریاست کے ساتھ تعاون کے مترادف ہے۔ ایک بیان میں روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس نے امریکی سفیر لین ٹریسی کو طلب کیا اور ان سے کہا کہ ان کے سفارت خانے کے فرسٹ سیکرٹری جیفری سلن اور سیکنڈ سیکرٹری ڈیوڈ برنسٹین کو سات دنوں کے اندر روس چھوڑنا ہوگا۔

وزارت نے کہا کہ نامزد افراد نے روسی شہری آر شونوف کے ساتھ رابطہ برقرار رکھتے ہوئے غیر قانونی سرگرمیاں کیں جن پر ایک غیر ملکی ریاست کے ساتھ خفیہ تعاون کا الزام ہے۔ رابرٹ شونوف، ایک روسی شہری جو ولادی ووستوک میں امریکی قونصل خانے میں 2021 تک ملازم تھا جب روس نے مشن کے مقامی عملے کو ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔ روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس نے ایف ایس بی سیکیورٹی سروس کے حوالے سے بتایا کہ شونوف نے ماسکو میں امریکی سفارت خانے کے عملے کو روس میں 2024 کے صدارتی انتخابات سے قبل روس کی بھرتی کی مہم کے بارے میں معلومات فراہم کی تھیں۔

اس کے علاوہ روس نے صدر ولادیمیر پوتن کی شمالی کوریائی کے سپریم لیڈر کم جونگ اُن سے ملاقات پر تنقید کرنے پر امریکہ کو سخت جواب دیا ہے۔ عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ میں تعینات روسی سفیر اناتولی انتونوف نے کہا کہ امریکہ پوتن اور کم جونگ اُن کی ملاقات پر تنقید کر کے منافقت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ خود افراتفری کا بیج بو کر دنیا بھر میں اپنے اتحادیوں کو ہتھیار بھیجتا ہے، اس کو ہمیں لیکچر دینے کا کوئی حق نہیں کہ ہم کیسے رہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایشیا میں اتحاد بنا کر جزیرہ نما کوریا کے قریب فوجی مشقیں کیں اور اربوں ڈالرز کے ہتھیار یوکرین کو فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ واشنگٹن اپنی پابندیاں ردی کی ٹوکری میں پھینک دے، اس کیلیے یک قطبی غلبے کو برقرار رکھنا اب ممکن نہیں رہا۔ خیال رہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کیلیے ولادیمیر پوتن اور کم جونگ اُن کے درمیان بڑھتی دوستی ایک تشویش کا باعث ہے۔ امریکہ نے شمالی کوریا پر روس کو ہتھیار فراہم کرنے کا الزام لگایا ہے لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ آیا کوئی ترسیل ہوئی بھی ہے یا نہیں۔ (یو این آئی)

ماسکو: روس نے امریکی سفارتخانے کے دو ملازمین کو ملک بدر کرنے کا حکم دے دیا۔ روس ان دو امریکی سفارت کاروں کو ملک بدر کر رہا ہے جن پر ایک روسی شہری کے ساتھ کام کرنے کا الزام ہے جو کہ غیر ملکی ریاست کے ساتھ تعاون کے مترادف ہے۔ ایک بیان میں روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس نے امریکی سفیر لین ٹریسی کو طلب کیا اور ان سے کہا کہ ان کے سفارت خانے کے فرسٹ سیکرٹری جیفری سلن اور سیکنڈ سیکرٹری ڈیوڈ برنسٹین کو سات دنوں کے اندر روس چھوڑنا ہوگا۔

وزارت نے کہا کہ نامزد افراد نے روسی شہری آر شونوف کے ساتھ رابطہ برقرار رکھتے ہوئے غیر قانونی سرگرمیاں کیں جن پر ایک غیر ملکی ریاست کے ساتھ خفیہ تعاون کا الزام ہے۔ رابرٹ شونوف، ایک روسی شہری جو ولادی ووستوک میں امریکی قونصل خانے میں 2021 تک ملازم تھا جب روس نے مشن کے مقامی عملے کو ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔ روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس نے ایف ایس بی سیکیورٹی سروس کے حوالے سے بتایا کہ شونوف نے ماسکو میں امریکی سفارت خانے کے عملے کو روس میں 2024 کے صدارتی انتخابات سے قبل روس کی بھرتی کی مہم کے بارے میں معلومات فراہم کی تھیں۔

اس کے علاوہ روس نے صدر ولادیمیر پوتن کی شمالی کوریائی کے سپریم لیڈر کم جونگ اُن سے ملاقات پر تنقید کرنے پر امریکہ کو سخت جواب دیا ہے۔ عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ میں تعینات روسی سفیر اناتولی انتونوف نے کہا کہ امریکہ پوتن اور کم جونگ اُن کی ملاقات پر تنقید کر کے منافقت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ خود افراتفری کا بیج بو کر دنیا بھر میں اپنے اتحادیوں کو ہتھیار بھیجتا ہے، اس کو ہمیں لیکچر دینے کا کوئی حق نہیں کہ ہم کیسے رہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایشیا میں اتحاد بنا کر جزیرہ نما کوریا کے قریب فوجی مشقیں کیں اور اربوں ڈالرز کے ہتھیار یوکرین کو فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ واشنگٹن اپنی پابندیاں ردی کی ٹوکری میں پھینک دے، اس کیلیے یک قطبی غلبے کو برقرار رکھنا اب ممکن نہیں رہا۔ خیال رہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کیلیے ولادیمیر پوتن اور کم جونگ اُن کے درمیان بڑھتی دوستی ایک تشویش کا باعث ہے۔ امریکہ نے شمالی کوریا پر روس کو ہتھیار فراہم کرنے کا الزام لگایا ہے لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ آیا کوئی ترسیل ہوئی بھی ہے یا نہیں۔ (یو این آئی)

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.