ماسکو: اس ماہ کے شروع میں دو روسی فوجی پائلٹوں نے امریکی فضائیہ کے ایم کیو نائن ریپر ڈرون کو کنٹرول کرنے کے لیے جدوجہد کی یہاں تک کہ یہ بحیرہ اسود میں گر کر تباہ ہو گیا۔ بدھ کو ایک تقریب کے دوران دونوں پائلٹس کو ریاستی اعزازات سے نوازا گیا۔ روسی وزارت دفاع نے میجر واسیلی واویلوف اور میجر سرگئی پوپوف کی شناخت اس سے قبل ظاہر نہیں کی تھی۔ دونوں کو وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے ایک تقریب میں آرڈر آف کریج کے میڈل سے نوازا جہاں کئی دوسرے روسی سروس ممبران کوبھی ان کی کامیابیوں پر نوازا گیا۔
وزارت دفاع نے کہا کہ پائلٹوں نے یوکرین میں خصوصی فوجی کارروائیوں کے لیے قائم کی گئی فضائی حدود کے استعمال کے لیے عارضی حکومت کے علاقے کی حدود میں امریکی MQ-9 ڈرون کی خلاف ورزی کو روکا۔ پائلٹ واویلوف نے بدھ کی تقریب کے موقع پر ایک میڈیا انٹرویو میں اپنے ان اقدامات کو اس ہتھکنڈے سے تعبیر کیا جس کا مقصد ڈرون کو اپنا مشن ترک کرنے پر مجبور کرنا تھا۔ یہ واقعہ گزشتہ ہفتے پیش آیا تھا جس کے نتیجے میں امریکا نے روس پر اس کے ڈرون کو مار گرانے اور روسی پائلٹ پر لاپرواہی کا الزام عائد کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
- Russian Jet Collides with US Drone بحیرہ اسود کے اوپر امریکی ڈرون روسی طیارے سے ٹکرا کر تباہ، ماسکو کی تردید
- US Drone Crash: امریکی ڈرون گرانے کا واقعہ، یوکرین جنگ پر روس امریکہ براہ راست تصادم کا خطرہ
پینٹاگون نے دعویٰ کیا کہ دو روسی پائلٹ بین الاقوامی فضائی حدود میں لاپرواہی سے پرواز میں مصروف تھے، امریکہ نے مبینہ طور پر ڈرون کے ذریعے شوٹنگ کی فوٹیج بھی جاری کی، جس میں سکھوئی ایس یو 27 جنگی طیارہ امریکی ڈرون کا محاصرہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ امریکی فوج نے مبینہ طور پر اس واقعے کی وجہ سے ہونے والے ماحولیاتی اثرات پر زور دیا۔ وہیں روس نے ڈرون کو مار گرانے یا اس کے خلاف ہتھیار استعمال کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ امریکی ڈرون اپنے ٹرانسپونڈر کے ساتھ روسی فوج کے اعلان کردہ نو گو زون ایریا میں پرواز کر رہا تھا۔