کیف: روسی فوجیوں نے یوکرین کے زاپورزہزیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کے ڈائریکٹر ایہور مراشوف کو حراست میں لے لیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست کے نیوکلیئر ریگولیٹر اینر ہاٹوم نے یہ اطلاع دی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ مراشوف کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب جمعہ کے روز ان کی کار قریبی شہر انرودر جا رہی تھی۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اینر ہاٹوم نے بتایا کہ اس کے بعد ان کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر نامعلوم مقام پر لے جایا گیا۔ Kidnapping of Ukraine NPP Head
روس نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ قابل ذکر ہے کہ ماسکو نے مارچ میں یورپ کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ پر قبضہ کر لیا اور یوکرینی ملازمین کو بھی حراست میں لے لیا۔ یوکرین اور روس دونوں نے بار بار ایک دوسرے پر پلانٹ پر گولہ باری کا الزام لگایا ہے، عالمی خدشات کے درمیان کہ یہ یورپ میں تابکاری کے بڑے واقعے کا باعث بن سکتا ہے۔
اینر ہاٹوم کے صدر پیٹرو کوٹن نے کہا کہ مراشوف جوہری پلانٹ کے جوہری اور تابکاری کی حفاظت کے لیے اہم اور خصوصی ذمہ داری اٹھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حراست سے یوکرین کی حفاظت اور یورپ کے سب سے بڑے جوہری پاور پلانٹ کے آپریشن کو خطرہ لاحق ہے۔ کوٹن نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے اپیل کی کہ وہ روس پر ایٹمی دہشت گردی کا الزام لگاتے ہوئے پلانٹ کے سربراہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کرے۔
یہ بھی پڑھیں:
Russia Vetoes UNSC Resolution سلامتی کونسل میں روس کے خلاف مذمتی قراراد پر ماسکو کا ویٹو
Russia Annexes Ukraine Territory پوتن کا یوکرین کے چار علاقوں کو روس میں ضم کرنے کا اعلان
یوکرین کا کہنا ہے کہ روسی فوجی پلانٹ کو فوجی اڈے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں اور ملازمین کو بندوق کی نوک پر رکھا جا رہا ہے جبکہ ماسکو اس دعوے کی تردید کرتا رہا ہے۔ جمعہ کے روز، روسی صدر ولادیمیر پوتن نے زاپورزہزیا، کھیرسن، ڈونیٹسک اور لوہانسک کے علاقوں کے الحاق کا اعلان کیا۔ روس کے اس اقدام کی یوکرین اور مغرب کی طرف سے بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی ہے۔