خرطوم: سوڈان میں پرتشدد جھڑپوں کی وجہ سے اشیاء کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں۔ ساتھ ہی وہاں پر طبی سامان بھی کم ہو رہا ہے جس کی وجہ سے لاکھوں لوگ اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ اقوام متحدہ نے یہ اطلاع دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا کہ ضروری خدمات کی کمی اور بیماری کے پھیلنے کے نتیجے میں بہت سے لوگوں کی موت ہو سکتی ہے۔ دارالحکومت خرطوم اور لڑائی سے متاثرہ علاقوں میں طبی سہولیات بہت کم ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ ایندھن سے لے کر خوراک اور بند بوتل کے پانی تک بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں کچھ علاقوں میں 40-60 فیصد یا اس سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔
دریں اثنا، ورلڈ فوڈ پروگرام نے رپورٹ کیا کہ 46 ملین سے زائد آبادی کی تقریباً ایک تہائی آبادی کو تنازع شروع ہونے سے پہلے ہی فاقہ کشی کا سامنا تھا۔بین الاقوامی تنظیم کا اندازہ ہے کہ سوڈان میں تنازع شروع ہونے کے بعد سے 334,000 سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی (یو این ایچ سی آر) اور اس کے شراکت دار ملک میں امدادی سرگرمیوں کو تیز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ سوڈان سے ہمسایہ ممالک کی طرف بھاگنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 100,000 سے زیادہ پناہ گزین پڑوسی ممالک میں پناہ لے چکے ہیں۔
یونیسیف نے کہا کہ وہ خرطوم کے چھ اسپتالوں اور شمالی دارفور کے ایک اسپتال میں ٹرکوں کے ذریعے پانی پہنچا رہا ہے۔ ایجنسی نے الفشار میں صحت کے مراکز کو صحت اور غذائیت کی کٹس فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور (OCHA) نے کہا کہ ہمسایہ ملک چاڈ میں امدادی ایجنسیاں عالمی ذخیرے سے تقریباً 70,000 امدادی اشیاء منتقل کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- Sudan Violence سوڈان میں آر ایس ایف سات روزہ جنگ بندی پر متفق
- Sudan Violence انتونیو گتیرس نے ہنگامی انسانی امداد کے لیے گریفتھس کو سوڈان روانہ کیا
اقوام متحدہ کے دفتر نے کہا کہ مصر میں یو این ایچ سی آر اور اقوام متحدہ کے دیگر ادارے سوڈانی عوام کی ضروریات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اقوام متحدہ اور دیگر امدادی تنظیمیں مصر میں آنے والے لوگوں میں پانی، خوراک، وہیل چیئرز اور حفظان صحت کی کٹس تقسیم کر رہے ہیں۔ انسانی ہمدردی کی تنظیمیں جلد از جلد فوری مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایک انٹر ایجنسی ریجنل ریفیوجی ریسپانس پلان اپیل شروع کرنے والی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ سوڈان کی وزارت صحت کے جاری کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق 15 اپریل کو شروع ہونے والی ہلاکت خیز جھڑپوں میں اب تک 550 افراد ہلاک اور 4,926 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔ وہاں فوج اور پیرا ملٹری فورس ایک دوسرے سے لڑ رہی ہیں۔