واشنگٹن: امریکا نے اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات کے تناظر میں پاکستان خصوصاً اس کے پریشان حال صوبوں کے اپنے سفری منصوبوں پر نظر ثانی کریں۔ امریکی محکمہ خارجہ نے جمعرات کو جاری کردہ ایک ٹریول ایڈوائزری میں اپنے شہریوں پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی اور اغوا کے واقعات کی وجہ سے صوبہ خیبر پختونخواہ بشمول بلوچستان اور قبائلی علاقہ کے سابقہ یونین ٹیریٹری (فاٹا) کا سفر نہ کریں۔ US Travel Advisory to Pakistan
امریکہ نے 'لیول تھری' کی ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے باعث اپنے دورہ پاکستان پر نظر ثانی کریں کیونکہ کچھ علاقوں میں خطرہ بڑھ گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 'لیول تھری' سفری انتباہ اس وقت جاری کیا جاتا ہے جب غیر ضروری سفر سے گریز کرنا ضروری سمجھا جاتا ہے۔امریکہ نے اپنے شہریوں کو دہشت گردی اور مسلح تصادم کے خطرے کے پیش نظر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے گرد سفر نہ کرنے کا مشورہ بھی دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: US Security Aid to Pakistan چار برس بعد امریکا سے پاکستان کو سب سے بڑی سکیورٹی امداد کی منظوری
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد بہت کم یا بغیر کسی وارننگ کے حملہ کر سکتے ہیں۔ وہ نقل و حمل کے مراکز، بازاروں، شاپنگ مالز، فوجی تنصیبات، ہوائی اڈوں، یونیورسٹیوں، سیاحتی مقامات، اسکولوں، ہسپتالوں، عبادت گاہوں اور سرکاری سہولیات کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ دہشت گرد ماضی میں امریکی سفارت کاروں اور سفارتی اداروں پر حملے کر چکے ہیں۔