لندن: برطانیہ کے انتظامی حکام اور میٹروپولیٹن پولیس کا خیال ہے کہ ملکہ الیزابتھ دوئم کی آخری رسومات کی تقریب ملک میں اب تک کی سب سے بڑی تقریب ہوگی۔ حکام نے کہا کہ پیر کے روز ہونے پروگرام میں شرکت کرنے والے لوگ اپنی شرکت کو ملکہ کے تئیں حقیقی اعزاز اور خصوصی مراعات خیال کر رہے ہیں۔ Queen Elizabeth II's funeral on September 19
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ملکہ کی آخری رسومات کے انتظامات کے لیے مرکزی آپریشن ٹیم میں 100 سے زائد سرکاری اہلکار شامل ہیں، جن کی قیادت محکمہ ثقافت، میڈیا اور کھیل کے مستقل سکریٹری کر رہے ہیں۔ اس موقع پر امریکی صدر جو بائیڈن، فرانسیسی صدر ایمینوئل میکرون اور نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈن سمیت سینکڑوں عالمی رہنما اور معززین لندن پہنچیں گے۔
برطانوی پارلیمنٹ کے چند اراکین نے چین کو ایغور اقلیتی طبقے کی نسل کشی کا مجرم قرار دیتے ہوئے ملکہ الزابتھ دوم کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے چین کو بھیجے گئے دعوت نامے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے، جن کا کہنا ہے کہ اس کمیونسٹ ملک کو مدعو کرنا انتہائی حیران کن قدم ہے۔ برطانیہ کی سب سے پرانی سیاسی پارٹی ٹوری کے سینئر لیڈران ٹم لاٹن اور سر ایان ڈنکن اسمتھ ان لوگوں میں شامل ہیں جنہوں نے خارجہ سکریٹری کو خط لکھ کر اس معاملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔Funeral of Queen Elizabeth
یہ بھی پڑھیں: UK Queen Passes Away برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم 96 سال کی عمر میں چل بسیں
واضح رہے کہ آٹھ ستمبر 2022 کو برطانیہ کی سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم 96 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔
یو این آئی