دوحہ: قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے زلزلہ متاثرین کی امداد میں تاخیر پر سخت تنقید کی ہے۔ قطر کے امیر کا کہنا ہے کہ وہ شام میں گزشتہ ماہ آنے والے تباہ کن زلزلے کے متاثرین تک امداد کی فراہمی میں تاخیر سے پریشان ہیں اور سیاسی مقاصد کے لیے انسانی امداد کا غلط استعمال دراصل انسانیت کی تذلیل ہے۔ اتوار کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اقوام متحدہ کی کم ترقی یافتہ ممالک کی کانفرنس کے افتتاحی موقع پر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے شامیوں کی مدد کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ وہ بغیر کسی ہچکچاہٹ اور تباہ کن زلزلے سے بحالی کے لیے ترکیہ کی امداد کی حمایت کریں۔
شیخ تمیم نے کہا کہ ہماری ملاقات اس وقت ہو رہی ہے جب ترکیہ اور شام میں ہمارے بھائی اب بھی شدید زلزلے کے اثرات سے دوچار ہیں جو کہ لاکھوں کی تعداد میں ہیں، میں برادر شامی عوام کو بغیر کسی ہچکچاہٹ کے مدد کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ انسانی المیے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا ناقابل قبول ہے بین الاقوامی انسانی یکجہتی کے سوا ایسا کوئی راستہ نہیں ہے جس کے ذریعے ہم آج اور کل کے لیے ایک نئی، محفوظ، زیادہ منصفانہ اور زیادہ آزاد دنیا کی تعمیر کر سکیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- Earthquake in Syria اقوام متحدہ نے شام میں زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے پناہ، خوراک اور تعلیم کی اپیل کی
- Temporary Houses for Quake Victims سعودی عرب زلزلہ سے متاثرہ افراد کے لیے تین ہزارعارضی مکانات تعمیر کرے گا
اس سے قبل اقوام متحدہ کے امدادی سربراہ نے زلزلہ سے متاثر شام میں پناہ گاہ، خوراک اور اسکولی تعلیم جیسی ضروریات کو جلد از جلد پورا کرنے کے ضرورت پر زور دیا تھا، انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اب شام میں تین ماہ تک انسانی ضروریات کو پورا کرنے کا منصوبہ ہے تاہم انھوں نے تباہ کن زلزلوں کے ایک ہفتے بعد بھی شام کے متاثرین کی مدد کرنے میں بین الاقوامی ناکامی کا اعتراف بھی کیا۔ اقوام متحدہ کے مطابق شام میں زلزلے سے 53 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں اور شمال مغربی شام میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 4300 ہے اور 7600 زخمی ہوئے ہیں۔ شام کی وزارت صحت نے اندازہ لگایا ہے کہ حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں زلزلے سے 1414 افراد ہلاک اور 2349 زخمی ہوئے ہیں۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)