سعودی ولی عہد اور شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے روس کے صدر پوتن کو جمعرات کے روز فون کیا۔ ٹیلی فونک گفتگو کے آغاز میں روسی صدر نے قیدیوں کے تبادلہ کی کامیابی اور اس میں ولی عہد کے نمایاں کردار پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا سعودی عرب بحران کے سیاسی حل کیلئے اپنی تمام تر کوششیں بروئے کار لانے کیلئے تیار ہے۔ اس موقع پر روسی صدر پوتن نے شنگھائی تعاون تنظیم میں سعودی عرب کی شریک مذاکرات کار کے پر شامل ہونے کی بات بھی کی اور کہا روس کی خواہش ہے کہ سعودیہ شنگھائی تعاون تنظیم میں فعال کردار ادا کرے۔Russia Ukraine Prisoner Swap
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق کال کے دوران، انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے پہلوؤں اور مختلف شعبوں میں ان کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا۔ یاد رہے اس سے قبل یوکرینی صدر بھی قیدیوں کے تبادلہ میں کردار ادا کرنے پر سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کرچکے ہیں۔
دریں اثناء محمد بن سلمان نے جمعرات کے روز زیلنسکی سے فون پر بات چیت کی۔ ٹیلیفونک گفتگو کے آغاز میں ہی یوکرینی صدر نے قیدیوں کے تبادلے کے عمل میں سعودی ولی عہد کی کاوشوں کو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا دنیا نے ثالثی کو تسلیم کرتے ہوئے مشرق وسطی میں سعودی عرب اہم کردار کو تسلیم کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Russia Ukraine Prisoner Swap روس یوکرین کے مابین سینکڑوں جنگی قیدیوں کا تبادلہ
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا سعودی عرب بحران کے سیاسی حل کا شدید خواہاں ہے اور اس کیلئے کی جانے والی تمام عالمی کوششوں کی پر زور حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا روس یوکرین جنگ سے پیدا ہونے والے انسانی بحران کے اثرات کو کم کرنے کیلئے مملکت سعودیہ ہرممکن کوششں جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا سعودیہ روس اور یوکرین کے درمیان ثالثی کیلئے تیار ہے۔زیلنسکی نے ٹوئٹر پر لکھا ہم نے یوکرینی توانائی کے تحفظ، بعد از جنگ بحالی اور مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
اسی کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کے مشیر جیک سلوان نے بھی روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کے تبادلہ میں کردار ادا کرنے پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا ہے۔ سلوان نے ٹوئٹر پر کہا اس معاہدہ میں سہولت فراہم کرنے پر ولی عہد اور سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ امریکہ فریقین کے درمیان ہونے والی قیدیوں کے تبادلہ کی پیش رفت کو خوش آمدید کہتا ہے۔
ایک روز قبل بھی امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان روس اور یوکرین کی جنگ کے دوران انسانیت پر مبنی اقدامات کی مسلسل کوشش کر رہے ہیں۔ متعلقہ ملکوں کے ساتھ مل کر کی جانے والی کوششوں پر شہزادہ محمد بن سلمان کے شکر گزار ہیں۔ ان کاوشوں کی بدولت مراکش، امریکہ، برطانیہ، سویڈن، کروشیا کے دس قیدیوں کو رہائی مل گئی۔ (یو این آئی)