ماسکو: چین کے صدر شی جن پنگ اور روس کے صدر ولادیمیر پوتن کی اگلے ہفتے ازبکستان میں ملاقات متوقع ہے۔ بیجنگ اور ماسکو نے مغربی قیادت کی مذمت اور پابندیوں کے باوجود اقتصادی تعاون کو مزید بڑھایا ہے۔ روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی تاس کے مطابق بدھ کو چین میں روس کے سفیر آندرے ڈینسوف نے صحافیوں کو بتایا کہ دونوں رہنما شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر 15-16 ستمبر کو ملاقات کرنے والے ہیں۔SCO Summit in Uzbekistan
یہ ملاقات چین اور روس کے درمیان تعلقات کا تازہ ترین اشارہ ہے، جس نے اندرون ملک بڑھتے ہوئے معاشی چیلنجز اور بیرون ملک امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے ساتھ بڑھتے ہوئے کشیدہ تعلقات کے درمیان دوستی کا اعلان کیا ہے۔ منگل کے روز، روس کی سرکاری توانائی کمپنی گیزپروم نے کہا کہ اس نے چین کے ساتھ گیس کی ادائیگیوں کو امریکی ڈالر کے بجائے یوآن اور روبل میں طے کرنے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جو کہ ماسکو کی جانب سے امریکی مالیاتی نظام پر انحصار کو کم کرنے کے لیے کیے جانے والے دباؤ کا ایک حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Russian oil to China: روس چین کو تیل فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک بنا
Britain on Russia and China: برطانیہ نے روس اور چین کو دشمن ممالک کی فہرست میں ڈالا
روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے ڈینسوف کے حوالے سے کہا، ’’اب سے 10 دنوں سے بھی کم وقت میں ہمارے رہنما سمرقند میں ایس سی او کے سربراہی اجلاس میں ایک اور ملاقات کریں گے۔ ہم اس کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔ پوتن اور جن پنگ کی آخری ملاقات روس کے یوکرین پر حملہ کرنے سے پہلے فروری میں بیجنگ میں ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ روسی فوج نے اس ہفتے کے شروع میں ملک کے مشرق میں وسیع فوجی مشقوں کا اعلان کیا تھا جس میں چینی افواج شامل ہوں گی۔ یوکرین میں فوجی کارروائی پر مغرب کے ساتھ کشیدگی کے درمیان اسے روس اور چین کے درمیان قریبی تعلقات کے ایک اور مظاہرے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔