کولمبو: سری لنکا کے ایک اپوزیشن لیڈر نے پیر کو دعویٰ کیا کہ ملک میں جلد ہی حکومت کے خلاف بغاوت ہو جائے گی کیونکہ حکومت سنگین اقتصادی بحران سے نمٹنے میں ناکام نظر آرہی ہے جنتا ویمکتی پیرامونا (جے وی پی) کے لیڈر انورا کمارا ڈسانائیکے کے حوالہ سے دی آئی لینڈ اخبار میں کہا گیا ہے کہ صدر رانیل وکرما سنگھے نے حفاظتی زون بنائے تھے کیونکہ ان کے پاس جزیرے ملک پر حکومت کرنے کا مقبول مینڈیٹ نہیں تھا۔' Public Uprising in Sri Lanka
انہوں نے کہا کہ "پہلے ہی ایک لاکھ سے زیادہ لوگ اپنی ملازمتیں کھو چکے ہیں اور کاروبار تباہ ہو چکے ہیں۔ پولیس اور پبلک سروس کے اہلکار مقروض ہیں اور انہیں خوراک کے بحران کا سامنا ہے۔ سرکاری ملازمین کو شکایت ہے کہ وہ قرض کی قسط ادا نہیں کر سکتے۔ ایسے میں عوامی غصہ کسی بھی وقت پھر بھڑک سکتا ہے۔
انہوں نے کہا، ’’وکرماسنگھے کو 134 ارکان پارلیمنٹ نے صدر منتخب کیا تھا۔ انہیں بھی مینڈیٹ نہیں ملا اور وہ اپنا مینڈیٹ بھی کھو چکے ہیں۔ ملک کے عوام نے انہیں مسترد کر دیا ہے اور ان کے خلاف سڑکوں پر نکل رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka inflation rate surges سری لنکا میں مہنگائی 70.2 فیصد تک پہنچ گئی
کولمبو میں سوشلسٹ یوتھ یونین کے احتجاجی مارچ پر ہفتہ کو پولیس کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے جے وی پی لیڈر نے کہا کہ پولیس نے حکومت کے خلاف احتجاج کرنے پر 84 نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اعلیٰ حفاظتی احاطہ میں چھپ کر ملک پر ہمیشہ کے لیے حکومت نہیں کر سکتی اور وہ (وکرم سنگھ) لوگوں کو اپنے اردگرد ہائی سکیورٹی زون قرار دے کر بغاوت کرنے سے نہیں روک سکتے ہیں۔
یو این آئی