ETV Bharat / international

Sri Lanka Crisis سری لنکا میں ایک بار پھر عوامی بغاوت ہو گی، اپوزیشن لیڈر کا دعویٰ - سری لنکا میں عوامی بغاوت

سری لنکا کے ایک اپوزیشن لیڈر نے دعویٰ کیا کہ 'ملک میں جلد ہی حکومت کے خلاف ایک بار پھر سے عوامی بغاوت ہو جائے گی۔' Sri Lanka to see another mass protest

سری لنکا میں ایک بار پھر سے عوامی بغاوت ہو گی
سری لنکا میں ایک بار پھر سے عوامی بغاوت ہو گی
author img

By

Published : Sep 26, 2022, 5:10 PM IST

کولمبو: سری لنکا کے ایک اپوزیشن لیڈر نے پیر کو دعویٰ کیا کہ ملک میں جلد ہی حکومت کے خلاف بغاوت ہو جائے گی کیونکہ حکومت سنگین اقتصادی بحران سے نمٹنے میں ناکام نظر آرہی ہے جنتا ویمکتی پیرامونا (جے وی پی) کے لیڈر انورا کمارا ڈسانائیکے کے حوالہ سے دی آئی لینڈ اخبار میں کہا گیا ہے کہ صدر رانیل وکرما سنگھے نے حفاظتی زون بنائے تھے کیونکہ ان کے پاس جزیرے ملک پر حکومت کرنے کا مقبول مینڈیٹ نہیں تھا۔' Public Uprising in Sri Lanka

انہوں نے کہا کہ "پہلے ہی ایک لاکھ سے زیادہ لوگ اپنی ملازمتیں کھو چکے ہیں اور کاروبار تباہ ہو چکے ہیں۔ پولیس اور پبلک سروس کے اہلکار مقروض ہیں اور انہیں خوراک کے بحران کا سامنا ہے۔ سرکاری ملازمین کو شکایت ہے کہ وہ قرض کی قسط ادا نہیں کر سکتے۔ ایسے میں عوامی غصہ کسی بھی وقت پھر بھڑک سکتا ہے۔

انہوں نے کہا، ’’وکرماسنگھے کو 134 ارکان پارلیمنٹ نے صدر منتخب کیا تھا۔ انہیں بھی مینڈیٹ نہیں ملا اور وہ اپنا مینڈیٹ بھی کھو چکے ہیں۔ ملک کے عوام نے انہیں مسترد کر دیا ہے اور ان کے خلاف سڑکوں پر نکل رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka inflation rate surges سری لنکا میں مہنگائی 70.2 فیصد تک پہنچ گئی

کولمبو میں سوشلسٹ یوتھ یونین کے احتجاجی مارچ پر ہفتہ کو پولیس کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے جے وی پی لیڈر نے کہا کہ پولیس نے حکومت کے خلاف احتجاج کرنے پر 84 نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اعلیٰ حفاظتی احاطہ میں چھپ کر ملک پر ہمیشہ کے لیے حکومت نہیں کر سکتی اور وہ (وکرم سنگھ) لوگوں کو اپنے اردگرد ہائی سکیورٹی زون قرار دے کر بغاوت کرنے سے نہیں روک سکتے ہیں۔

یو این آئی

کولمبو: سری لنکا کے ایک اپوزیشن لیڈر نے پیر کو دعویٰ کیا کہ ملک میں جلد ہی حکومت کے خلاف بغاوت ہو جائے گی کیونکہ حکومت سنگین اقتصادی بحران سے نمٹنے میں ناکام نظر آرہی ہے جنتا ویمکتی پیرامونا (جے وی پی) کے لیڈر انورا کمارا ڈسانائیکے کے حوالہ سے دی آئی لینڈ اخبار میں کہا گیا ہے کہ صدر رانیل وکرما سنگھے نے حفاظتی زون بنائے تھے کیونکہ ان کے پاس جزیرے ملک پر حکومت کرنے کا مقبول مینڈیٹ نہیں تھا۔' Public Uprising in Sri Lanka

انہوں نے کہا کہ "پہلے ہی ایک لاکھ سے زیادہ لوگ اپنی ملازمتیں کھو چکے ہیں اور کاروبار تباہ ہو چکے ہیں۔ پولیس اور پبلک سروس کے اہلکار مقروض ہیں اور انہیں خوراک کے بحران کا سامنا ہے۔ سرکاری ملازمین کو شکایت ہے کہ وہ قرض کی قسط ادا نہیں کر سکتے۔ ایسے میں عوامی غصہ کسی بھی وقت پھر بھڑک سکتا ہے۔

انہوں نے کہا، ’’وکرماسنگھے کو 134 ارکان پارلیمنٹ نے صدر منتخب کیا تھا۔ انہیں بھی مینڈیٹ نہیں ملا اور وہ اپنا مینڈیٹ بھی کھو چکے ہیں۔ ملک کے عوام نے انہیں مسترد کر دیا ہے اور ان کے خلاف سڑکوں پر نکل رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka inflation rate surges سری لنکا میں مہنگائی 70.2 فیصد تک پہنچ گئی

کولمبو میں سوشلسٹ یوتھ یونین کے احتجاجی مارچ پر ہفتہ کو پولیس کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے جے وی پی لیڈر نے کہا کہ پولیس نے حکومت کے خلاف احتجاج کرنے پر 84 نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اعلیٰ حفاظتی احاطہ میں چھپ کر ملک پر ہمیشہ کے لیے حکومت نہیں کر سکتی اور وہ (وکرم سنگھ) لوگوں کو اپنے اردگرد ہائی سکیورٹی زون قرار دے کر بغاوت کرنے سے نہیں روک سکتے ہیں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.