ETV Bharat / international

PTI Files Review Plea Against Pak SC Verdict: پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کے لیے درخواست دائر کی

پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ کی 5 رکنی بینچ کی جانب سے 7 اپریل کو دیے گئے فیصلے کے خلاف نظرثانی کے لیے درخواست دائر کر دی ہے۔ درخواست میں پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے آرٹیکل 5 کے تحت رولنگ دی، یہ رولنگ آئینی تھی۔ PTI Files Review Plea Against Pak SC Verdict

سپریم کورٹ آف پاکستان
سپریم کورٹ آف پاکستان
author img

By

Published : Apr 9, 2022, 5:35 PM IST

سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست بابر اعوان اور محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں 5 رکنی بینچ کی جانب سے 7 اپریل کو دیے گئے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے آرٹیکل 5 کے تحت رولنگ دی، یہ رولنگ آئینی تھی۔ PTI Files Review Plea Against Pak SC Verdict

یہ بھی پڑھیں: Pak SC Verdict: تحریک عدم اعتماد پر ڈپٹی اسپیکر کا فیصلہ کالعدم قرار، 9 اپریل کو ووٹنگ کرانے کی ہدایت

واضح رہے کہ 7 اپریل 2022 کو سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف لائی گئی تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنے کی رولنگ اور صدر پاکستان کے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دے دیا تھا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست بابر اعوان اور محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں 5 رکنی بینچ کی جانب سے 7 اپریل کو دیے گئے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے آرٹیکل 5 کے تحت رولنگ دی، یہ رولنگ آئینی تھی۔ PTI Files Review Plea Against Pak SC Verdict

یہ بھی پڑھیں: Pak SC Verdict: تحریک عدم اعتماد پر ڈپٹی اسپیکر کا فیصلہ کالعدم قرار، 9 اپریل کو ووٹنگ کرانے کی ہدایت

واضح رہے کہ 7 اپریل 2022 کو سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف لائی گئی تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنے کی رولنگ اور صدر پاکستان کے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دے دیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.