ETV Bharat / international

PTI Rally at Minar e Pakistan پی ٹی آئی نے بائیس مارچ کو مینار پاکستان پر عوامی ریلی کرنے کا اعلان کیا - لندن پلان

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ان کی پارٹی لندن پلان اور زمان پارک میں سرچ آپریشن کے دوران چہار دیواری کے تقدس کو پامال کرنے کے خلاف 22 مارچ کو مینار پاکستان پر ایک بڑا احتجاجی اجتماع منعقد کرے گی۔

پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان
author img

By

Published : Mar 19, 2023, 10:51 PM IST

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ ان کی پارٹی لندن پلان اور زمان پارک میں سرچ آپریشن کے خلاف احتجاج کے لیے 22 مارچ کو مینار پاکستان پر ایک بڑا عوامی اجتماع منعقد کرے گی۔ عمران خان کا یہ اعلان پولیس اور پی ٹی آئی کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کے ایک دن بعد سامنے آیا جب عمران خان توشہ خانہ کیس میں عدالت میں پیشی کے لیے اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس پہنچے تھے۔ اس سے قبل پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے 18 مارچ کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان کیا تھا، تاہم لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی قیادت پر ریلی نکالنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

آج اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اب یہ ریلی بدھ کے روز منعقد ہوگی۔ پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ میں نے 7 مارچ کو پولیس سے اجازت لے کر 8 مارچ کو جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا، تاہم جلسے کے دن ہی انہوں نے کنٹینرز لگانا شروع کر دیے اور دفعہ 144 لگا دی۔ نیوز رپورٹ کے مطابق عمران خان حیران ہیں کہ انتخابات کے اعلان کے بعد دفعہ 144 کیسے لگائی جا سکتی ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے انتشار کے خوف سے ریلی واپس لینے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے حکمراں حکومت پر الزام لگایا کہ وہ انہیں گرفتار کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

دی نیوز انٹرنیشنل کی خبر کے مطابق، عمران خان نے کہا کہ انہوں نے سیشن کورٹ سے درخواست کی تھی کہ وہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اپنا کیس سماعت کے لیے دوسری جگہ منتقل کر دیں۔ تاہم عدالت نے کیس کو آگے بڑھانے کے بجائے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ انہوں نے پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) پر اپنے خلاف سازش رچنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ مجھے گرفتار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ میں اپنے پارٹی رہنماؤں کو ٹکٹ جاری کرنے سے قاصر ہو جاؤں۔ مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز کا نام لیے بغیر پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ جھوٹ کی ملکہ عام انتخابات کے انعقاد سے قبل ایک برابری کا میدان چاہتی ہے لیکن یہ سب لندن پلان کا حصہ ہے۔ وہ مجھے اپنے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں کیونکہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ پی ٹی آئی ان کے خلاف انتخاب میں کلین سویپ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

لاہور میں زمان پارک میں اپنی رہائش گاہ پر سرچ آپریشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پولیس نے ان کی رہائش گاہ پر ایسے وقت میں گھیرا تنگ کیا جب ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی گھر میں تنہا تھیں۔ انہوں نے کہا کہ کس قانون کے تحت انہوں نے میرے گھر کی چیزیں لوٹیں اور توڑیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان لوگوں کو شرم نہیں آتی کہ ایک عورت گھر میں تنہا تھی۔ انہوں نے پورے ہنگامے کا ذمہ دار پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی کو بھی ٹھہرایا۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ انہوں نے تمام ہائی کورٹس میں جانے اور توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کارکن ظلِ شاہ کے قتل پر محسن نقوی اور آئی جی پنجاب کے خلاف ریفرنس دائر کرے گی۔

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ ان کی پارٹی لندن پلان اور زمان پارک میں سرچ آپریشن کے خلاف احتجاج کے لیے 22 مارچ کو مینار پاکستان پر ایک بڑا عوامی اجتماع منعقد کرے گی۔ عمران خان کا یہ اعلان پولیس اور پی ٹی آئی کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کے ایک دن بعد سامنے آیا جب عمران خان توشہ خانہ کیس میں عدالت میں پیشی کے لیے اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس پہنچے تھے۔ اس سے قبل پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے 18 مارچ کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان کیا تھا، تاہم لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی قیادت پر ریلی نکالنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

آج اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اب یہ ریلی بدھ کے روز منعقد ہوگی۔ پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ میں نے 7 مارچ کو پولیس سے اجازت لے کر 8 مارچ کو جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا، تاہم جلسے کے دن ہی انہوں نے کنٹینرز لگانا شروع کر دیے اور دفعہ 144 لگا دی۔ نیوز رپورٹ کے مطابق عمران خان حیران ہیں کہ انتخابات کے اعلان کے بعد دفعہ 144 کیسے لگائی جا سکتی ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے انتشار کے خوف سے ریلی واپس لینے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے حکمراں حکومت پر الزام لگایا کہ وہ انہیں گرفتار کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

دی نیوز انٹرنیشنل کی خبر کے مطابق، عمران خان نے کہا کہ انہوں نے سیشن کورٹ سے درخواست کی تھی کہ وہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اپنا کیس سماعت کے لیے دوسری جگہ منتقل کر دیں۔ تاہم عدالت نے کیس کو آگے بڑھانے کے بجائے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ انہوں نے پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) پر اپنے خلاف سازش رچنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ مجھے گرفتار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ میں اپنے پارٹی رہنماؤں کو ٹکٹ جاری کرنے سے قاصر ہو جاؤں۔ مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز کا نام لیے بغیر پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ جھوٹ کی ملکہ عام انتخابات کے انعقاد سے قبل ایک برابری کا میدان چاہتی ہے لیکن یہ سب لندن پلان کا حصہ ہے۔ وہ مجھے اپنے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں کیونکہ وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ پی ٹی آئی ان کے خلاف انتخاب میں کلین سویپ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

لاہور میں زمان پارک میں اپنی رہائش گاہ پر سرچ آپریشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پولیس نے ان کی رہائش گاہ پر ایسے وقت میں گھیرا تنگ کیا جب ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی گھر میں تنہا تھیں۔ انہوں نے کہا کہ کس قانون کے تحت انہوں نے میرے گھر کی چیزیں لوٹیں اور توڑیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان لوگوں کو شرم نہیں آتی کہ ایک عورت گھر میں تنہا تھی۔ انہوں نے پورے ہنگامے کا ذمہ دار پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی کو بھی ٹھہرایا۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ انہوں نے تمام ہائی کورٹس میں جانے اور توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کارکن ظلِ شاہ کے قتل پر محسن نقوی اور آئی جی پنجاب کے خلاف ریفرنس دائر کرے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.