ETV Bharat / international

Political Crisis in Pakistan: متحدہ اپوزیشن نئی حکومت بنانے کے لیے تیار، پی ٹی آئی کے اراکین کا اجتماعی استعفیٰ پر غور و خوض

پاکستان میں متحدہ اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے بعد نئی حکومت تشکیل دینے کا خاکہ تیار کرچکی ہے جب کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر اپنی حکومت کی برخاستگی کے خلاف تحریک شروع کرنے کے ساتھ ساتھ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اپنے اراکین کے اجتماعی استعفیٰ پر بھی غور و خوض کر رہی ہے۔ Political Crisis in Pakistan

Opposition ready to formed new government after vote on no-confidence motion
متحدہ اپوزیشن نئی حکومت بنانے کے لیے تیار
author img

By

Published : Apr 8, 2022, 4:11 PM IST

پاکستان میں متحدہ اپوزیشن نے عمران خان حکومت کے خلاف ہفتے کو ہونے والی تحریک عدم اعتماد کے بعد نئی وفاقی حکومت کی تشکیل اور نئے وزیر اعظم کے انتخاب پر ابتدائی بات چیت کو حتمی شکل دینے کا اعلان کیا ہے۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کو بحال کردیا اور وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کروانے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کو روکنے کا اقدام غیر آئینی تھا۔Political Crisis in Pakistan

متحدہ اپوزیشن نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد، اعتماد ان کے حق میں جائے گا اور تمام اپوزیشن پارٹیوں کی مناسب نمائندگی کے ساتھ نئی وفاقی حکومت بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ نئی حکومت کی مدت کم از کم چھ ماہ یا ایک سال ہونی چاہیے۔ اس دوران انتخابی اصلاحات اور احتساب سے متعلق دیگر اہم قوانین پاس کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو عام انتخابات کے انعقاد سے قبل حلقوں کی حد بندی مکمل کرنے کے لیے مکمل وقت دیا جائے گا۔

متحدہ اپوزیشن نے مزید کہا کہ نئے وزیراعظم کے لیے اپوزیشن کے امیدوار ، نیشنل اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف حلف اٹھانے کے بعد اپنی متوقع حکومت کی ترجیحات کا اعلان کریں گے، جس میں مہنگائی پر قابو پانے اور ملکی کرنسی کی قدر میں کمی کو روکنے کے لیے معاشی پالیسی بنانا شامل ہے۔ نئی حکومت امن اور دیگر اہم امور پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تمام ملکوں کے ساتھ یکساں سطح پر تعلقات استوار کرنے کے مقصد سے ملک کی خارجہ پالیسی کا جائزہ بھی لے گی۔

وہیں دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر اپنی حکومت کی برخاستگی کے خلاف تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی نے اعلان کیا کہ وہ آئندہ چند دنوں میں اس تحریک کو شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، جس میں ہر پلیٹ فارم پر نئی حکومت کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ پارٹی نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اپنے اراکین کےاجتماعی استعفیٰ پر بھی غور و خوض کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Imran Khan After Pak SC Verdict: ’پاکستان کے لیے ہمیشہ آخری گیند تک لڑوں گا‘، قوم کے نام عمران خان کا پیغام

Pak Opposition After Pak SC Verdict: تحریک عدم اعتماد پر ڈپٹی اسپیکر کا فیصلہ کالعدم قرار، اپوزیشن کا ردعمل

تاہم پارٹی کے رہنماؤں نے تسلیم کیا کہ وہ بھی نئے انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات کے حق میں ہیں اور اس لیے فوری استعفیٰ سیاسی طور پر خطرناک فیصلہ ہوگا۔ استعفیٰ سے اپوزیشن کو اپنی مرضی کے مطابق ترامیم یا قوانین لانے کی کھلی چھوٹ مل جائے گی۔ پی ٹی آئی نے کہا کہ وہ اپنی حکومت کے خلاف ’غیر ملکی سازش‘ کی تحقیقات کے لیے ایک کمیشن قائم کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کرنے پر بھی غور کر رہی ہے، جس پر قانونی مشاورت کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے گا۔

پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ حزب اقتدار نے عوام تک پہنچنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رائے عامہ کے ذریعے نئی حکومت پر انتخابی اصلاحات اور نئے عام انتخابات کرانے کے لیے دباؤ ڈالا جائے گا اور خان کی قیادت میں ان کے خلاف ایک ریلی نکالی جائے گی۔ اس کے علاوہ اگر ممکنہ حکومت ان کے خلاف جھوٹے معاملے گڑھتی ہے یا گرفتاری کرتی ہے، تو اس کی سخت مخالفت کی جائے گی۔

پاکستان میں متحدہ اپوزیشن نے عمران خان حکومت کے خلاف ہفتے کو ہونے والی تحریک عدم اعتماد کے بعد نئی وفاقی حکومت کی تشکیل اور نئے وزیر اعظم کے انتخاب پر ابتدائی بات چیت کو حتمی شکل دینے کا اعلان کیا ہے۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کو بحال کردیا اور وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کروانے کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کو روکنے کا اقدام غیر آئینی تھا۔Political Crisis in Pakistan

متحدہ اپوزیشن نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد، اعتماد ان کے حق میں جائے گا اور تمام اپوزیشن پارٹیوں کی مناسب نمائندگی کے ساتھ نئی وفاقی حکومت بنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس بات پر غور کیا جا رہا ہے کہ نئی حکومت کی مدت کم از کم چھ ماہ یا ایک سال ہونی چاہیے۔ اس دوران انتخابی اصلاحات اور احتساب سے متعلق دیگر اہم قوانین پاس کیے جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو عام انتخابات کے انعقاد سے قبل حلقوں کی حد بندی مکمل کرنے کے لیے مکمل وقت دیا جائے گا۔

متحدہ اپوزیشن نے مزید کہا کہ نئے وزیراعظم کے لیے اپوزیشن کے امیدوار ، نیشنل اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف حلف اٹھانے کے بعد اپنی متوقع حکومت کی ترجیحات کا اعلان کریں گے، جس میں مہنگائی پر قابو پانے اور ملکی کرنسی کی قدر میں کمی کو روکنے کے لیے معاشی پالیسی بنانا شامل ہے۔ نئی حکومت امن اور دیگر اہم امور پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تمام ملکوں کے ساتھ یکساں سطح پر تعلقات استوار کرنے کے مقصد سے ملک کی خارجہ پالیسی کا جائزہ بھی لے گی۔

وہیں دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر اپنی حکومت کی برخاستگی کے خلاف تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی نے اعلان کیا کہ وہ آئندہ چند دنوں میں اس تحریک کو شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، جس میں ہر پلیٹ فارم پر نئی حکومت کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ پارٹی نے یہ بھی اعلان کیا کہ وہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اپنے اراکین کےاجتماعی استعفیٰ پر بھی غور و خوض کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Imran Khan After Pak SC Verdict: ’پاکستان کے لیے ہمیشہ آخری گیند تک لڑوں گا‘، قوم کے نام عمران خان کا پیغام

Pak Opposition After Pak SC Verdict: تحریک عدم اعتماد پر ڈپٹی اسپیکر کا فیصلہ کالعدم قرار، اپوزیشن کا ردعمل

تاہم پارٹی کے رہنماؤں نے تسلیم کیا کہ وہ بھی نئے انتخابات سے قبل انتخابی اصلاحات کے حق میں ہیں اور اس لیے فوری استعفیٰ سیاسی طور پر خطرناک فیصلہ ہوگا۔ استعفیٰ سے اپوزیشن کو اپنی مرضی کے مطابق ترامیم یا قوانین لانے کی کھلی چھوٹ مل جائے گی۔ پی ٹی آئی نے کہا کہ وہ اپنی حکومت کے خلاف ’غیر ملکی سازش‘ کی تحقیقات کے لیے ایک کمیشن قائم کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کرنے پر بھی غور کر رہی ہے، جس پر قانونی مشاورت کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے گا۔

پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ حزب اقتدار نے عوام تک پہنچنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رائے عامہ کے ذریعے نئی حکومت پر انتخابی اصلاحات اور نئے عام انتخابات کرانے کے لیے دباؤ ڈالا جائے گا اور خان کی قیادت میں ان کے خلاف ایک ریلی نکالی جائے گی۔ اس کے علاوہ اگر ممکنہ حکومت ان کے خلاف جھوٹے معاملے گڑھتی ہے یا گرفتاری کرتی ہے، تو اس کی سخت مخالفت کی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.