لیاقت علی خان 1947 میں آزادی کے بعد پاکستان کے پہلے وزیر اعظم تھے لیکن راولپنڈی میں 16 اکتوبر 1951 کو ان کا قتل کر دیا گیا اور وہ صرف چار سال تک اس عہدے پر فائز رہے، ان کے بعد خواجہ ناظم الدین دو سال سے بھی کم عرصے تک اس عہدے پر رہے۔ ان کے جانشین محمد علی بوگرہ کا دور اقتدار بھی دو سال کا رہا۔ اس کے علاوہ چوہدری محمد علی ایک سال سے بھی کم عرصے کے لیے، حسین شہید سہروردی (ایک سال)، ابراہیم اسماعیل چندریگر (2 ماہ)، فیروز خان نون (ایک سال سے کم) اور نورالامین صرف (13 دن) کے لیے وزیراعظم کے عہدے پر رہے۔ Political Crisis in Pakistan
اس کے بعد ذوالفقار علی بھٹو وزیراعظم بنے، وہ دو سال تک عہدے پر رہے اور 1979 میں انہیں پھانسی دے دی گئی۔ بھٹو کے بعد محمد خان جونیجہ نے تین سال تک عہدہ سنبھالا۔ ان کے بعد بےنظیر بھٹو ملک کی پہلی خاتون وزیراعظم بنیں اور دو سال تک اس عہدے پر رہیں۔ ان کے بعد نواز شریف کا دور حکومت بھی تین سال سے کم رہا۔ بے نظیر بھٹو ایک بار پھر تین سال کے لیے اقتدار میں آئیں اس کے بعد نواز شریف پھر اقتدار میں واپس آئے اور دو سال تک ہی اس عہدے پر رہے۔
یہ بھی پڑھیں: Political Crisis in Pakistan: عمران خان نے سابق چیف جسٹس گلزار احمد کو پاکستان کے نگراں وزیراعظم کے لیے تجویز دی
ان کے بعد میر ظفر اللہ خان جمالی 19 ماہ، چوہدری شجاعت دو ماہ، شوکت عزیز تین سال، یوسف رضا گیلانی چار سال ، راجہ پرویز اشرف ایک سال سے بھی کم عرصے کے لیے عہدے پر رہے۔ اس کے بعد نواز شریف نے چار سال 53 دن کا چارج سنبھالا، جبکہ شاہد خاقان عباسی کا دور حکومت بھی ایک سال سے کم رہا۔ اس کے بعد عمران خان نے 18 اگست 2018 کو عہدہ سنبھالا۔ ان کی مدت کار 2023 میں ختم ہونی تھی۔ (یو این آئی)