تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو نے صہیونی پولیس کو نہتے فلسطینیوں پر براہ راست گولی چلانے کی اجازت دے کر دنیا کے سامنے اپنے مکروہ عزائم آشکار کر دیے ہیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے فلسطینیوں کے خلاف مکروہ عزائم کھل کر اس وقت دنیا کے سامنے آگئے جب انہوں نے صیہونی پولیس کو نہتے فلسطینیوں پر براہ راست گولی چلانے کی اجازت دے دی، ساتھ ہی مغربی کنارے پر اسرائیلی بستیوں کے قیام میں بھی تیزی لانے کا اعلان کر دیا۔ نیتن یاہو نے یہ اعلان اپنی سکیورٹی کابینہ کے اجلاس کے بعد کیا۔ اس اجلاس میں سخت گیر سیاستدانوں نے بڑی تعداد شرکت کی تھی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو نے سکیورٹی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ اسرائیلی شہری اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں۔ یروشلم میں یہودی عبادت گاہ کے نزدیک فائرنگ میں 7 افراد کی ہلاکت پر اپنے شہریوں کو آتشیں اسلحے سے لیس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یاہو نے مزید کہا کہ وہ اپنے شہریوں کو بندوق کے اجازت نامے دینے میں تیزی لائیں گے اور غیر قانونی ہتھیار ضبط کرنے کی کوششیں تیز کریں گے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے کابینہ فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ دہشت گردی کی حمایت کرنے والوں کے گھر مسمار کردیں گے اور مشتبہ حملہ آوروں کے گھروں کو بھی سیل کر دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی جو فلسطینی کسی اسرائیلی پر حملے میں ملوث پائے گئے تو ان کے اہل خانہ کے لیے سماجی تحفظ کے فوائد بھی منسوخ کر دیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
Blinken Jerusalem Visit امریکی وزیرخارجہ نے اسرائیل فلسطین کشیدگی کم کرنے کا مطالبہ کیا
Israel Palestine Conflict اسرائیلی پولیس اور فلسطینی شہریوں کے درمیان جھڑپیں
نیتن یاہو کے اس جارحانہ اعلان کے بعد فلسطینی مخالف انتقامی کارروائیوں میں تیزی آگئی ہے اور فلسطینی شہدا کے رشتے داروں کے گھروں پر حملوں کے ساتھ متعدد گھر مسمار بھی کردیے گئے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل کی اس جارحیت انگیزی پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور امور مشرق وسطیٰ کے ماہر تجزیہ کاروں نے خبردار کیا ہے کہ نیتن یاہو کے ان اقدامات سے تشدد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ خیال رہے کہ رواں ماہ اسرائیلی فورسز نے مختلف کارروائیوں میں 32 فلسطینیوں کو شہید کرچکے ہیں۔ (یو این آئی)