نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی اور ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے پیر کو مغربی ایشیا کے خطے میں مشکل صورتحال اور اسرائیل حماس تنازعہ پر وزیراعظم کے ساتھ تبادلہ خیال کیا اور دہشت گردی کے واقعات، تشدد اور زندگیوں کے ضیاع پر گہری تشویش کا اظہار بھی کیا۔ وزیراعظم مودی نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت میں اسرائیل فلسطین مسئلہ پر بھارت کے دیرینہ اور مستقل موقف کا اعادہ بھی کیا۔ وزیر اعظم دفتر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے مغربی ایشیا کے خطے میں مشکل صورتحال اور اسرائیل حماس تنازعہ پر تبادلہ خیال کیا۔
-
Good exchange of perspectives with President @raisi_com of Iran on the difficult situation in West Asia and the Israel-Hamas conflict. Terrorist incidents, violence and loss of civilian lives are serious concerns. Preventing escalation, ensuring continued humanitarian aid and…
— Narendra Modi (@narendramodi) November 6, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Good exchange of perspectives with President @raisi_com of Iran on the difficult situation in West Asia and the Israel-Hamas conflict. Terrorist incidents, violence and loss of civilian lives are serious concerns. Preventing escalation, ensuring continued humanitarian aid and…
— Narendra Modi (@narendramodi) November 6, 2023Good exchange of perspectives with President @raisi_com of Iran on the difficult situation in West Asia and the Israel-Hamas conflict. Terrorist incidents, violence and loss of civilian lives are serious concerns. Preventing escalation, ensuring continued humanitarian aid and…
— Narendra Modi (@narendramodi) November 6, 2023
ایرانی صدر رئیسی نے صورتحال کے بارے میں اپنا اندازہ شیئر کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے کشیدگی کو روکنے، انسانی بنیادوں پر امداد جاری رکھنے اور امن و استحکام کی جلد بحالی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس کے علاوہ دونوں رہنماؤں نے کثیر جہتی دوطرفہ تعاون میں پیش رفت کا مثبت انداز میں جائزہ بھی لیا۔ مودی اور رئیسی نے علاقائی رابطوں کو بہتر بنانے کے لیے ایران کی چابہار بندرگاہ پر توجہ اور ترجیح کا خیرمقدم کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ دونوں فریقین نے علاقائی امن، سلامتی اور استحکام میں مشترکہ دلچسپی کے پیش نظر رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کا تنازع 7 اکتوبر کو اس وقت شروع ہوا جب حماس نے اسرائیل پر حملہ کردیا جس میں 1400 سے زائد افراد ہلاک اور 240 کو یرغمال بنا لیا۔ اس کے بعد اسرائیل نے غزہ میں فضائی حملوں کی مہم شروع کردی، جس کے بعد زمینی حملہ بھی جاری کردیا، رپورٹوں میں حماس کے زیر اقتدار غزہ میں وزارت صحت کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس تنازعے میں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 10,000 سے تجاوز کر گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: