وزیراعظم نریندر مودی جی سیون سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے جرمنی کے شہر شلوس ایلماؤ Schloss Elmau پہنچے۔ اس دوران پی ایم مودی نے امریکی صدر جو بائیڈن، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اور کینیڈا کے پی ایم جسٹن ٹروڈو سے ملاقات کی۔وہیں سربراہی اجلاس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی سمیت تمام لیڈروں کی ایک گروپ تصویر بھی لی گئی۔
-
#WATCH | Germany: The leaders of the G7 nations, along with Prime Minister Narendra Modi, pose for a photograph ahead of the G7 Summit, at Schloss Elmau.
— ANI (@ANI) June 27, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
(Source: DD) pic.twitter.com/QOen0Ld8WU
">#WATCH | Germany: The leaders of the G7 nations, along with Prime Minister Narendra Modi, pose for a photograph ahead of the G7 Summit, at Schloss Elmau.
— ANI (@ANI) June 27, 2022
(Source: DD) pic.twitter.com/QOen0Ld8WU#WATCH | Germany: The leaders of the G7 nations, along with Prime Minister Narendra Modi, pose for a photograph ahead of the G7 Summit, at Schloss Elmau.
— ANI (@ANI) June 27, 2022
(Source: DD) pic.twitter.com/QOen0Ld8WU
قابل ذکر ہے کہ جی 7 سمٹ میں پی ایم مودی کے علاوہ دنیا کے سات امیر ترین ممالک کے لیڈر روس کے یوکرین پر حملے، فوڈ سیکورٹی اور دہشت گردی سمیت مختلف اہم عالمی مسائل پر بات چیت کریں گے۔ وزیر اعظم اتوار سے G7 سربراہی اجلاس کے لیے دو روزہ دورے پر جرمنی میں ہیں۔ وہ گروپ لیڈروں اور اتحادیوں کے ساتھ توانائی، غذائی تحفظ، انسداد دہشت گردی، ماحولیات اور جمہوریت جیسے مسائل پر بات چیت کریں گے۔ان اہم مسائل پر بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے بھارت سمیت دیگر ممالک جیسے ارجنٹائن، انڈونیشیا، سینیگال اور جنوبی افریقہ کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: PM Modi Addresses in Munich: جمہوریت مشکل حالات میں بھی بڑے اہداف حاصل کرنے کے قابل، مودی
سربراہی اجلاس سے قبل مودی نے ٹویٹ کرکے کہا کہ 'میں آج جی 7 سربراہی اجلاس میں شرکت کروں گا، جس میں ہم مختلف اہم عالمی امور پر بات کریں گے۔‘‘ ' G7 کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کا ایک بین الحکومتی سیاسی گروپ ہے۔ توقع ہے کہ دنیا کے سات امیر ترین ممالک کے رہنما یوکرین کے بحران پر توجہ مرکوز کریں گے، جس نے نہ صرف خوراک اور توانائی کے عالمی بحران کو ہوا دی ہے بلکہ جغرافیائی سیاسی بحران بھی پیدا کیا ہے۔جرمنی G7 کے چیئرمین کی حیثیت سے سربراہی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے