منیلا: نوبل انعام یافتہ اور صحافی ماریا ریسا کو بدھ کے روز فلپائن کی ایک عدالت نے ٹیکس چوری کے الزامات سے بری کر دیا ہے۔ ماریا ریسا اور حکومت کی نکتہ چینی کرنے والی ان کی آن لائن ویب سائٹ 'ریلپر' کو ٹیکس چوری کے چار مقدمات سے بری کر دیا گیا، جس میں انھیں 34 سال قید ہو سکتی تھی۔
2020 میں نے ٹیکس چوری کو بے بنیاد الزام قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ سیاسی طور پر محرک ہیں۔ بدھ کے روز عدالت کے باہر نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے ماریا ریسا نے کہا، عدالت کا فیصلہ آنے میں چار سال اور دو ماہ لگ گئے لیکن آج حقائق کی جیت، سچ کی جیت، انصاف کی جیت ہوئی ہے، یہ الزامات سیاسی طور پر محرک تھے جس کا مقصد صحافیوں کو ان کے کام کرنے سے روکنا تھا۔
ماریہ ریسا نے غلط اطلاعات کا مقابلہ کرنے اور فلپائن کے سابق صدر روڈریگو ڈیوٹرٹے کی جانب سے ان کے دور حکومت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی دستاویز بندی کرنے کے لیے ریپلر کی بنیاد رکھی تھی۔ ماریہ ریسا کی نیوز آرگنائزیشن، ریپلر جو ابھی تک جاری و ساری ہے، فلپائنی حکام نے سن 2018 کے ایک حکم نامے کی توثیق کرتے ہوئے گزشتہ برس جون میں اس ویب سائٹ کو بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Nobel Peace Prize: امن کا نوبیل انعام مشترکہ طور دو صحافیوں کے نام
واضح رہے کہ ماریہ ریسا اور روسی صحافی دمتری موراتوف نے فلپائن میں اظہار رائے کی آزادی کے تحفظ کے لیے ان کی کوششوں کے لیے 2021 کا امن کا نوبل انعام شیئر کیا تھا۔ ریپلر، جس کی بنیاد ریسا نے 2012 میں رکھی تھی۔ دمتری موراتوف، ایک روسی صحافی اور اخبار نووایا گزیٹا کے چیف ایڈیٹر، کو 2021 کا نوبل امن انعام دیا گیا اور وہ کئی دہائیوں سے روس میں بڑھتے ہوئے چیلنجنگ حالات میں آزادی اظہار کا دفاع کرتے رہے ہیں۔ فلپائن صحافیوں کے لیے ایشیا کے خطرناک ترین ممالک میں سے ایک ہے۔ 2022 کے ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں اسے 180 ممالک میں سے 147 ویں نمبر پر رکھا گیا تھا۔