بیجنگ: فلسطینی صدر محمود عباس چین کے ساتھ اہم معاملات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بیجنگ پہنچ گئے ہیں، چند ماہ قبل چین نے اسرائیل فلسطین امن مذاکرات میں سہولت کاری کی پیشکش کی تھی۔ الجزیرہ نے رپورٹ کیا کہ سرکاری نشریاتی ادارے سی جی ٹی این نے بتایا کہ محمود عباس چار روزہ سرکاری دورے پر منگل کی صبح چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچ گئے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ یہ محمود عباس کا دنیا کی دوسری بڑی معیشت کا پانچواں سرکاری دورہ ہے۔
الجزیرہ کے مطابق فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا نے اطلاع دی ہے کہ محمود عباس دورے کے دوران چین کے صدر شی جن پنگ سے بھی ملاقات کر سکتے ہیں اور دونوں رہنما فلسطین میں تازہ ترین پیش رفت کے ساتھ ساتھ باہمی تشویش کے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر گفتگو کریں گے۔ خبر رساں ایجنسی نے مزید کہا کہ عباس وزیر اعظم لی کیانگ سے بھی ملاقات کریں گے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ دیرینہ فلسطینی رہنما چینی عوام کے پرانے اور اچھے دوست ہیں۔ چین نے ہمیشہ فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کی بحالی کے لیے مضبوطی سے حمایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- چین عالمی برادری کے ساتھ مسئلہ فلسطین کا مستقل حل چاہتا ہے
- اسرائیل فلسطین امن مذاکرات کے لیے چین نے سہولت کاری کی پیشکش کی
قابل ذکر ہے کہ چین اس وقت مشرق وسطیٰ کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش میں لگا ہوا ہے اور مشرق وسطیٰ میں امریکہ کے دیرینہ اثر و رسوخ کو چیلنج کیا ہے۔ مارچ میں چین نے دو حریف ممالک سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ بیجنگ نے ایران اور خلیج تعاون کونسل کے ساتھ ایک غیرمعمولی سربراہی اجلاس کی تجویز بھی پیش کی ہے جو اس سال کے آخر میں ہو سکتی ہے۔