اسلام آباد: حکمران اتحاد کی قیادت کرنے والی پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) اور اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ایک سال سے زائد عرصے سے جاری سیاسی کشیدگی کے بعد ثالثی کے ذریعے مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ پاکستانی میڈیا ڈان نیوز کی خبر کے مطابق، جماعت اسلامی (جے آئی) کے امیر سراج الحق نے دو مخالف جماعتوں کے درمیان تعطل کو توڑ دیا ہے۔ انہوں نے 15 اپریل کو وزیر اعظم شہباز شریف اور پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان سے ملاقات کی۔ ملاقاتوں کے بعد انہوں نے بتایا کہ دونوں فریقوں نے انتخابات کے معاملے پر مذاکرات کے لیے مثبت جواب دیا ہے۔
اب دونوں فریق براہ راست بات چیت میں شامل ہونے کے بجائے جماعت اسلامی کے ذریعے بات چیت کریں گے۔ جماعت اسلامی کے اتفاق رائے کے اقدام کا مثبت جواب دیتے ہوئے مسلم لیگ ن نے ایاز صادق اور سعد رفیق کو مذاکرات کی ذمہ داری سونپی ہے۔ جب کہ پی ٹی آئی نے تین رکنی پینل تشکیل دیا ہے جس میں پرویز خٹک، محمود الرشید اور اعجاز چودھری شامل ہیں۔ مسلم لیگ ن کے ذرائع نے بتایا کہ صادق اور سعد رفیق کو مذاکرات کے لیے جماعت اسلامی سے رجوع کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
وہیں پی ٹی آئی نے انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔ سینیٹر اعجاز چودھری نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ملک بھر میں انتخابات کے حوالے سے تمام اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے لیے بات چیت شروع کر دی ہے۔ پی ٹی آئی پہلے ہی جے آئی، تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) سے ملاقاتیں کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام سیاسی جماعتوں (حکمران اتحاد سے باہر) سے ملاقات کی ہے اور ان سے ہاتھ ملانے اور موجود اتحادی حکومت کے خلاف مزاحمت کرنے پر زور دیا ہے، جو انتخابات سے گریز کر رہی ہے۔"