پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک میں خانہ جنگی جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ عمران خان کے ناراض حامیوں نے فوج اور حکومت کے خلاف پرتشدد احتجاج کررہے ہیں۔ گورنر ہاؤس ہو یا آرمی ہیڈ کوارٹر، ہر جگہ پارٹی کارکنوں کا احتجاج جاری ہے۔ اس دوران تازہ اطلاعات کے مطابق عمران حکومت میں وزیر خارجہ رہے شاہ محمود قریشی کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد پاکستان میں پرتشدد احتجاج جاری ہے۔ ملک بھر سے تشدد کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ عمران خان کے حامی ملک کے مخلتف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں۔ تشدد کے باعث اسلام آباد پولیس نے عمران خان کو عدالت میں پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ جس مقام پر عمران کو حراست میں رکھا گیا ہے، وہیں عدالت قائم کی گئی اور تحویل کے معاملہ پر سماعت ہوئی۔
تحقیقاتی ادارے قومی احتساب بیورو (نیب) نے عمران کو 14 روز کے لیے عدالتی تحویل میں دینے کا مطالبہ کیا تھا جس پر عدالت نے عمران خان کو 8 روزہ ریمانڈ پر بھیج دیا۔ پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان منگل کو کچھ مقدمات کی سماعت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے تھے جہاں وہ اپنا بائیو میٹرک کروا رہے تھے کہ انہیں پاک فوج کی رینجرز نے گرفتار کر لیا تھا۔
واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی، عمران خان کی سابق کابینہ میں وزیر خارجہ تھے۔ وہ عمران کی گرفتاری کی مسلسل مخالفت کر رہے تھے۔ عمران کے بعد شاہ محمود قریشی کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: NAB Custody عدالت نے عمران خان کو آٹھ روز کے لیے نیب کی تحویل میں بھیجا