اسلام آباد: تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے ملک کی اہم حکمران جماعتوں کو ان کی اعلیٰ قیادت کے خلاف اعلان جنگ کرنے پر ٹھوس کارروائی سے خبردار کیا ہے۔ ٹی ٹی پی نے بدھ کو اعلان کیا کہ وہ حکمران اتحاد کی دو اہم جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنے پر غور کر رہی ہے۔تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں واضح طور پر وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا نام لیا ہے۔ شہباز شریف پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے صدر ہیں جو بلاول بھٹو زرداری کی پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ساتھ حکومت میں اہم اتحادی ہیں۔TTP Threatens PM
ٹی ٹی پی کے ترجمان محمد خراسانی نے واٹس ایپ پر الجزیرہ کے ساتھ شیئر کیے گئے بیان میں کہا کہ طویل عرصے سے، ٹی ٹی پی نے سیاسی جماعتوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ لیکن اگر یہ دونوں جماعتیں اپنے موقف پر قائم رہیں اور فوج کی غلامی جاری رکھیں تو ان کے اہم لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ لوگوں کو ان کے قریب جانے سے گریز کرنا چاہئے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہمارا ہدف پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ہیں جو مغرب کی خواہشات کے مطابق ملک کے مفاد کے خلاف کام کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Pak-Afghan Tension افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، خواجہ آصف
Taliban on Pak Minister over TTP طالبان نے پاکستانی وزیر داخلہ کے ریمارکس کو اشتعال انگیز قرار دیا
ٹی ٹی پی کے بیان میں پاکستان میں مذہب پر مبنی سیاسی جماعتوں کے لیے احتیاط کا ایک نوٹ بھی شامل تھا، جس میں ان پر زور دیا گیا کہ وہ ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کا حصہ نہ بنیں۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ ٹی ٹی پی کی پالیسی میں آپ کی جماعتوں کو نشانہ بنانا شامل نہیں ہے لیکن ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ ہمارے خلاف کسی بھی سرگرمی کا حصہ بننے سے گریز کریں۔ ٹی ٹی پی نے بیان میں کہا کہ اگرچہ بلاول صاحب ابھی جوان ہیں اور ابھی تک جنگ کی صورتحال نہیں دیکھی ہے جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی امریکہ کو خوش کرنے کے لیے پوری پارٹی کو ٹی ٹی پی کے خلاف جاری جنگ میں جھونک دیا ہے۔
واضح رہے کہ ٹی ٹی پی کی یہ دھمکی پاکستان کے اعلیٰ ترین سکیورٹی ادارے، نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے زیرو ٹالرنس کے اپنے عزم کا اعلان کرنے کے دو دن بعد سامنے آئی ہے۔