اسلام آباد: پاکستان کی قومی اسمبلی نے اتوار کو ارکان پارلیمنٹ کی نااہلی کی مدت تاحیات کے بجائے پانچ سال تک محدود کرنے کا بل منظور کرلیا۔ اس سے ممکنہ طور پر رواں برس ہونے والے عام انتخابات میں نواز شریف کی فعال سیاست میں واپسی کا راستہ صاف ہو سکتا ہے اور وہ لندن سے وطن واپس آسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ سال 2017 میں سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کے لیے نااہل قرار دیا تھا اور سال 2018 میں، 'پنامہ پیپرز' کیس میں سپریم کورٹ نے نواز شریف کو تاحیات عوامی عہدہ رکھنے کے لیے نااہل قرار دے دیا۔
الیکشن (ترمیمی) بل 2023 کا مقصد پارلیمنٹیرینز کی نااہلی کی مدت کو کم کرنے کے علاوہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو صدر سے مشاورت کے بغیر انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرنے کا اختیار دینا ہے۔ یہ بل پہلے ہی 16 جون کو ایوان بالا سینیٹ سے منظور کر لیا گیا تھا۔ قانون بننے کے لیے اس بل کو اب صرف صدر کے مہر کی ضرورت ہے۔ جیسا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ صدر عارف علوی حج کی ادائیگی کے لیے ملک سے باہر ہیں جس کی وجہ سے سینیٹ کے چیئرمین صادق سنجرانی قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھال رہے ہیں اور امکان ہے کہ وہ وقت ضائع کیے بغیر اس بل پر دستخط کر دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
- پاکستان کی پارلیمنٹ میں آرمی ایکٹ کے تحت فوری سماعت کے لیے قرارداد منظور
- سپریم کورٹ پاکستان نے چیف جسٹس کے اختیارات ختم کرنے کے بل پر عمل درآمد روک دیا
توقع ہے کہ قانون کے نفاذ سے شریف کی تاحیات نااہلی ختم ہو جائے گی، جس سے ان کے ملک میں واپس آنے اور اکتوبر میں متوقع عام انتخابات سے قبل دوبارہ فعال سیاست میں شامل ہونے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔ تاہم، فعال سیاست میں آنے سے پہلے نواز شریف کو بدعنوانی کے دو دیگر مقدمات میں اپنے خلاف دیے گئے فیصلوں کو اب بھی پلٹنا ہوگا۔