اسلام آباد: پاکستان میں جوڈیشل کمیشن کی میٹنگ کے بعد کل دیر رات وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ڈان نیوز نے منگل کو یہ رپورٹ دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، نذیر تارڑ نے اتوار کو لاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں لگائے گئے "اسٹیبلشمنٹ مخالف نعرے" کا حوالہ دیتے ہوئے اپنا استعفیٰ دے دیا۔ Azam Nazeer Tarar steps down as law minister
-
عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں شرکاء کے ایک مختصر گروہ کی طرف سے ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی پر دکھ اور افسوس ہوا ہے۔ جذباتی نعرہ بازی کرنے والے حکومتی اقدامات اور اداروں کی کوششوں اور قربانیوں کو بھی بھول گئے۔ ہم سب ایک مضبوط پاکستان کے خواہاں ہیں
— Azam Nazeer Tarar (@AzamNazeerTarar) October 24, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں شرکاء کے ایک مختصر گروہ کی طرف سے ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی پر دکھ اور افسوس ہوا ہے۔ جذباتی نعرہ بازی کرنے والے حکومتی اقدامات اور اداروں کی کوششوں اور قربانیوں کو بھی بھول گئے۔ ہم سب ایک مضبوط پاکستان کے خواہاں ہیں
— Azam Nazeer Tarar (@AzamNazeerTarar) October 24, 2022عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں شرکاء کے ایک مختصر گروہ کی طرف سے ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی پر دکھ اور افسوس ہوا ہے۔ جذباتی نعرہ بازی کرنے والے حکومتی اقدامات اور اداروں کی کوششوں اور قربانیوں کو بھی بھول گئے۔ ہم سب ایک مضبوط پاکستان کے خواہاں ہیں
— Azam Nazeer Tarar (@AzamNazeerTarar) October 24, 2022
تاہم رپورٹ کے مطابق ان کا استعفیٰ ابھی تک قبول نہیں کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر قانون پر چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کے ساتھ کچھ 'جونیئر ججوں' کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لیے زبردست دباؤ تھا۔ جنہیں سپریم کورٹ میں ترقی دی جا رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Pakistan Finance Minister Resigns پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل مستعفی، اسحٰق ڈار نئے وزیر خزانہ نامزد
واضح رہے کہ اتوار کو عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں نذیر تارڑ مہمان خصوصی تھے جہاں کچھ شرکاء نے تقریر کے دوران اسٹیبلشمنٹ مخالف نعرے لگائے تھے۔
یو این آئی