اسلام آباد: پاکستان نے مصر میں منعقدہ ماحولیات کانفرنس سی اوپی 27 میں ماحول کو صاف کرنے کے لیے غریب ممالک کی مالی مدد کے لئے ترقی یافتہ ممالک کے رضامند ہونے کے فیصلے کا اتوار کو خیرمقدم کیا۔ اخبار 'ڈان' کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ماحولیاتی کانفرنس میں کیے گئے۔Pakistan welcomes historic decision of COP27
اس معاہدے کو ماحولیاتی انصاف کے مقصد کی تکمیل کی جانب فیصلہ کن قدم قرار دیا ہے۔ شریف نے کہا کہ اب اس فیصلے کو ایک تاریخی تبدیلی بنانے کا دارومدارٹرانزشنل کمیٹی پر ہے۔ انہوں نے پاکستان کی ماحولیاتی تبدیلی کی وزیر شیری رحمن اور ان کی ٹیم کا اس معاملے میں ہونے والے زبردست کام کے لئے شکریہ بھی ادا کیا ہے۔
رحمان نے ٹویٹ کیا ، "134 ممالک کے لئے نقصان اور نقصان کے فنڈ بنائے جانے کی مانگ کو عملی شکل دینے میں 30 سال کا طویل وقت لگا ہے۔ ہم اس اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ یہ فیصلہ ماحولیاتی انصاف کے بنیادی اصول کو مضبوط کرنے کی طرف اٹھایا جانے والا پہلا اہم قدم ہے۔
رحمٰن نے کہا کہ اب یہ فنڈ بن گیا ہے اور پاکستان کی اس پر نظرہے کہ اب سے اس کے تحت کام شروع ہوگا تاکہ یہ واقعی ایک مضبوط ادارہ بن جائے جو ماحولیاتی تباہی کا سامنا کرنے والے ممالک کی مدد کے لیے موثر انداز میں کام کر سکے۔' اس اعلان سے دنیا بھر کی خطرے سے دوچار برادریوں کو نئی امید ملی ہے جو زندہ رہنے کے لئے ماحولیاتی خطرات سے لڑ رہی ہیں۔
رحمان نے بھی وزیر اعظم اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں نے جہاں ضرورت پڑی مدد فراہم کی اور شرم الشیخ روانگی کے باوجود دونوں مسلسل اس اہم بات چیت سے جڑے رہے۔ انہوں نے کہا، ان لوگوں کی اتنی مضبوط حمایت کی وجہ سے ہمیں بہت مدد ملی۔'
مصر میں ہونے والی اس ماحولیاتی کانفرنس میں ماحولیاتی بحران کا سامنا کرنے والے غریب ممالک کو مالی امداد دینے کے حوالے سے کافی بات چیت ہوئی جو کہ انتہائی کشیدہ صورتحال تک بھی پہنچی تاہم رات بھر کی مشاورت کے بعد بالآخر حتمی معاہدہ سامنے آیا۔ میٹنگ کے پہلے اجلاس میں تو نقصان اور نقصان کا فنڈ بنانے کا راستہ صاف ہوگیا ہے جس سے فی الحال ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث سیلاب یا خشک سالی جیسی صورتحال سے نمٹنے کے لئے فوری مددکی جائے گی لیکن اس معاملے میں کئی متنازعہ فیصلے اگلے سال ہونے والی ٹرانزیشنل کمیٹی کی میٹنگ میں کئے جائیں گے جب یہ کمیٹی ممالک کے لئے اپنی سفارشات دے گی۔
یو این آئی