اقوام متحدہ: پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں تباہ کن سیلاب کے بحران کے نتائج سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی حمایت کی درخواست کی ہے۔ شریف نے جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس کے عام مباحثے میں کہا، ’’ہم جس صدمے سے گزر رہے ہیں یا ملک کا چہرہ کس طرح بدل گیا ہے، اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا، "چالیس دن اور 40 راتوں کے ہولناک سیلاب نے زبردست تباہی مچائی، صدیوں کے موسم کے ریکارڈ کوتوڑ دیا، اس تباہی اور اس کے انتظام کے بارے میں جو کچھ بھی ہم جانتے تھے اسے چیلنج کیا۔" Shehbaz Sharif in UN General Assembly Session
اقوام متحدہ کے مطابق سیلاب کی تباہ کاریوں سے تقریباً 80 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ اب بھی بے گھر افراد کو ضروری امدادی سامان فراہم کیا جا رہا ہے۔ سیلاب سے متعلقہ واقعات میں اب تک 552 بچوں سمیت 1500 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق 3.3 کروڑ افراد اب صحت کے خطرات سے دوچار ہیں۔ ملک بھر میں 13 ہزار کلومیٹر سڑکیں تباہ ہو چکی ہیں، 10 لاکھ مکانات کو نقصان پہنچا ہے، کئی لاکھ مالیت کی املاک تباہ ہو چکی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی 40 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں بھی تباہ ہو گئی ہیں۔ شریف نے کہا، ’’پاکستان نے گلوبل وارمنگ کے اثرات کی اتنی سخت اور تباہ کن مثال کبھی نہیں دیکھی۔ پاکستان میں زندگی ہمیشہ کے لیے بدل گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: UN Chief On Floods In Pakistan پاکستان کو بڑے پیمانے پر مدد کی ضرورت، گوئٹریس
اس ماہ کے شروع میں پاکستان کے دورے کے موقع پر، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے کہا تھا کہ انہوں نے "اس پیمانے پر آب و ہوا کا قتل عام" کبھی نہیں دیکھا۔ انہوں نے پاکستان کی مدد کے لیے فوری مالی امداد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ صرف یکجہتی کا سوال نہیں ہے بلکہ انصاف کا بھی سوال ہے۔ شریف نے کہا کہ اس وقت ترجیح تیز رفتار اقتصادی ترقی کو یقینی بنانا اور لاکھوں لوگوں کو غربت سے نکالنا ہے جس کے لیے ایک مستحکم بیرونی ماحول کی ضرورت ہوتی ہے۔
یو این آئی