اسلام آباد: پاکستان نے افغانستان میں امریکی ڈرون حملوں کے لیے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کے بارے میں طالبان کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ کسی ثبوت کے بغیر الزامات انتہائی افسوسناک ہیں۔ انہوں نے ان الزامات کو غیر ذمہ دارانہ اور سفارتی طرز عمل کے اصولوں کے منافی قرار دیا اور کہا کہ پاکستان تمام ممالک کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت پر اپنے عزم کا اعادہ اور ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتا ہے۔Pakistan Rejects Taliban Claim
پاکستان کا یہ ردعمل طالبان کی جانب سے پاکستانی حکومت پر امریکی ڈرونز کو اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دینے کے بعد سامنے آیا ہے۔ افغانستان نے کہا تھا کہ افغانستان کی فضائی حدود میں گشت کے لیے ڈرون کا ناجائز استعمال ملک کی سرحدوں کی خلاف ورزی ہے۔ افغانستان کے قائم مقام وزیر دفاع ملا یعقوب مجاہد نے اتوار کو کابل میں ایک نیوز کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ امریکی ڈرون پاکستان کے راستے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Pakistan Providing Airspace For US Drones طالبان کا پاکستان پر امریکی ڈرونز کے لیے فضائی حدود دینے کا الزام
انہوں نے پاکستان سے اپنی فضائی حدود ہمارے خلاف استعمال نہ کرنے کی اپیل بھی کی جبکہ پاکستانی حکام نے پہلے ہی امریکی ڈرون حملے میں ملوث ہونے یا اس سے متعلق علم کی تردید کر چکا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس ماہ کے شروع میں امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا تھا کہ القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کابل کے سفارتی انکلیو میں امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے ہیں۔ طالبان نے حملے کی مذمت کی اور کہا کہ ان کی قیادت کو الظواہری کی موجودگی کا علم نہیں تھا۔