ETV Bharat / international

Pakistan on G20 Meet in Kashmir کشمیر میں جی ٹوئنٹی اجلاس منعقد کرنے کے بھارتی فیصلے پر پاکستان برہم

پاکستان نے 22 تا 24 مئی 2023 کو سری نگر میں جی ٹوئنٹی ٹورازم ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد کرنے کے بھارت کے فیصلے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ اس کے علاوہ سری نگر اور لیہہ میں نوجوانوں کے امور پر مشاورتی فورم پر دیگر دو اجلاس بھی پریشان کن ہیں۔

Pakistan reaction to india decision to hold g20 meet in kashmir
کشمیر میں جی ٹوئنٹی اجلاس منعقد کرنے کے فیصلے پر پاکستان چراغ پا
author img

By

Published : Apr 11, 2023, 6:12 PM IST

اسلام آباد: پاکستان نے منگل کو بھارت کے اگلے ماہ جموں و کشمیر میں G-20 ٹورازم ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد کرنے کے فیصلے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرار دادوں کی خلاف ورزی ہے۔ بھارت نے گزشتہ سال دسمبر میں جی ٹوئنٹی 2023 کی صدارت سنبھالی تھی اور ستمبر کے شروع میں نئی ​​دہلی میں سربراہی کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ G20 دنیا کی 20 بڑی ترقی یافتہ اور ترقی پذیر معیشتوں کا ایک اہم فورم ہے۔

پاکستان دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ لیہہ اور سری نگر میں نوجوانوں کے امور پر مشاورتی فورم کی دو دیگر اجلاس کی شیڈولنگ بھی اتنا ہی پریشان کن ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کا یہ غیر ذمہ دارانہ اقدام خود غرضانہ اقدامات کے سلسلے میں تازہ ترین ہے اور کشمیر میں بھارت اپنا غیر قانونی قبضہ برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے، پاکستان ان اقدامات کی شدید مذمت کرتا ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ اس طرح کے واقعات جموں و کشمیر کی حقیقت کو چھپا نہیں سکتے کہ وہ ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔بھارت نے یہ اقدام کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرار دادوں کو بھی مدِ نظر نہیں رکھا گیا اور نہ ہی بھارت ایسی سرگرمیاں کشمیر میں انجام دے کر عالمی برادری کی توجہ کشمیر سے ہٹا سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

جموں و کشمیر میں جی 20 ایونٹس کی میزبانی کے لیے انتخاب کرتے ہوئے پاکستان نے کہا کہ بھارت ایک بار پھر اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم بین الاقوامی گروپ کی رکنیت کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت جو دنیا میں اپنے مقام کے بارے میں عظیم نظر رکھتا ہے، نے ایک بار پھر یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی برادری کے ذمہ دار رکن کے طور پر کام کرنے سے قاصر ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کو بھارت نے اپنے G20 کیلنڈر کی تجدید کرتے ہوئے کہا کہ سیاحت پر ورکنگ گروپ کی میٹنگ 22 سے 24 مئی تک کشمیر میں منعقد ہوگی۔ بھارت اسے ایک موقع کے طور پر استعمال کرنا چاہ رہا ہے تاکہ دنیا کو یہ بتایا اور دکھایا جاسکے کہ وادی میں حالات معمول پر آگئے ہیں اور خطے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پاکستان کے دعووں کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

اسلام آباد: پاکستان نے منگل کو بھارت کے اگلے ماہ جموں و کشمیر میں G-20 ٹورازم ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد کرنے کے فیصلے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرار دادوں کی خلاف ورزی ہے۔ بھارت نے گزشتہ سال دسمبر میں جی ٹوئنٹی 2023 کی صدارت سنبھالی تھی اور ستمبر کے شروع میں نئی ​​دہلی میں سربراہی کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ G20 دنیا کی 20 بڑی ترقی یافتہ اور ترقی پذیر معیشتوں کا ایک اہم فورم ہے۔

پاکستان دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ لیہہ اور سری نگر میں نوجوانوں کے امور پر مشاورتی فورم کی دو دیگر اجلاس کی شیڈولنگ بھی اتنا ہی پریشان کن ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کا یہ غیر ذمہ دارانہ اقدام خود غرضانہ اقدامات کے سلسلے میں تازہ ترین ہے اور کشمیر میں بھارت اپنا غیر قانونی قبضہ برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے، پاکستان ان اقدامات کی شدید مذمت کرتا ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ اس طرح کے واقعات جموں و کشمیر کی حقیقت کو چھپا نہیں سکتے کہ وہ ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔بھارت نے یہ اقدام کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرار دادوں کو بھی مدِ نظر نہیں رکھا گیا اور نہ ہی بھارت ایسی سرگرمیاں کشمیر میں انجام دے کر عالمی برادری کی توجہ کشمیر سے ہٹا سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

جموں و کشمیر میں جی 20 ایونٹس کی میزبانی کے لیے انتخاب کرتے ہوئے پاکستان نے کہا کہ بھارت ایک بار پھر اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اہم بین الاقوامی گروپ کی رکنیت کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت جو دنیا میں اپنے مقام کے بارے میں عظیم نظر رکھتا ہے، نے ایک بار پھر یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی برادری کے ذمہ دار رکن کے طور پر کام کرنے سے قاصر ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کو بھارت نے اپنے G20 کیلنڈر کی تجدید کرتے ہوئے کہا کہ سیاحت پر ورکنگ گروپ کی میٹنگ 22 سے 24 مئی تک کشمیر میں منعقد ہوگی۔ بھارت اسے ایک موقع کے طور پر استعمال کرنا چاہ رہا ہے تاکہ دنیا کو یہ بتایا اور دکھایا جاسکے کہ وادی میں حالات معمول پر آگئے ہیں اور خطے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پاکستان کے دعووں کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.