اسلام آباد: پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف Shehbaz Sharif نے جمعہ کے روز کہا کہ ان کا ملک بھارت کے ساتھ پائیدار امن چاہتا ہے اور جنگ دونوں ہمسایوں میں سے کسی کے لیے بھی آپشن نہیں ہے۔ دی نیوز انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے ہارورڈ یونیورسٹی میں طلباء کے ایک گروپ سے بات کرتے ہوئے کہا "ہم مذاکرات کے ذریعے بھارت کے ساتھ مستقل امن چاہتے ہیں کیونکہ جنگ کسی ایک ملک کے لیے آپشن نہیں ہے۔ تاہم شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر کے مسئلہ کے حل سے منسلک ہے۔ Pakistan PM on India Relation
دی نیوز انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق، شہباز نے نشاندہی کی کہ اسلام آباد اور نئی دہلی کو تجارت، معیشت اور اپنے لوگوں کے حالات بہتر بنانے میں مسابقت ہونی چاہیے۔ شریف نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ پاکستان جارح ملک نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی فوج کو اپنی سرحدوں کے دفاع کے لیے خرچ کرتے ہیں نہ کہ کسی ملک پر حملہ کرنے کے لیے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کو درپیش عصری چیلنجز پر واضح گفتگو کی۔ قومی معیشت اور آئی ایم ایف پروگرام کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کا معاشی بحران حالیہ سیاسی عدم استحکام کے ساتھ ساتھ ساختی مسائل کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد پہلی چند دہائیوں میں معیشت کے تمام شعبوں میں متاثر کن ترقی دیکھنے میں آئی۔جب وہاں منصوبے، قومی مرضی اور نتائج پیدا کرنے کے لیے عمل درآمد کا طریقہ کار موجود تھا۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم نے ان شعبوں میں برتری کھو دی جن میں ہم آگے تھے۔
شریف نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ہم ان شعبوں میں برتری کھو چکے ہیں جن میں ہم آگے تھے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کی کمی اور پالیسی ایکشن کی وجہ سے قومی پیداوار میں کمی آئی ہے۔ وزیر اعظم نے یہ بھی بتایا کہ ان کے اقتصادی ایکشن پلان کے تین پہلو ہیں۔ معیشت کی بحالی، انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کو قومی ترقی کا محور بنانا، اور برآمدات معیشت کی رہنمائی کرتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Shahbaz Sharif on India Relations پاکستان بھارت کے ساتھ پرامن تعلقات کا خواہاں ہے
Bilawal Bhutto on India Pakistan Ties: بلاول بھٹو نے پاکستان بھارت تعلقات کے بحالی کی وکالت کی
وزیراعظم نے ملک میں سیاسی استحکام کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ معیشت کا دارومدار سیاسی استحکام پر ہے، اس لیے انہوں نے متعدد دفعہ اعلی سطح کے مزاکرات کی پیشکش کی ہے۔ چین پاکستان تعلقات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ چین اور پاکستان وقت کے آزمائشی دوست ہیں اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پر دستخط سے ان کی دوستی نئی بلندیوں پر پہنچ گئی۔
انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک نے اقتصادی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان سی پیک کے جذبے کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے جو کہ علاقائی امن، سلامتی اور ترقی کے لیے جیت کی شراکت ہے۔ آج کی دنیا میں تعلقات ایک دوسرے سے الگ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پوری دنیا کے ساتھ دو طرفہ اور کثیر جہتی سطحوں پر مشغول ہونے کے منتظر ہیں۔