اسلام آباد: پاکستان کے مذہبی امور کے وزیر اور جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مفتی عبدالشکور اسلام آباد کے ریڈ زون علاقے میں ایک سڑک حادثے میں جاں بحق ہو گئے۔ مقامی پولیس کے مطابق، 55 سالہ وزیر سنیچر کی شام کو کانسٹی ٹیوشن ایونیو روڈ پر سیکرٹریٹ چوک کی طرف جا رہے تھے جب ان کی گاڑی کو ہائی لکس گاڑی نے ٹکر مار دی جس میں پانچ مسافر سوار تھے۔ حادثے کے بعد وزیر کو تشویشناک حالت میں فوری طور پر پولی کلینک اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔ اطلاع ملتے ہی انسپکٹر جنرل آف پولیس دیگر سینئر افسران کے ساتھ جائے حادثہ اور اسپتال پہنچ گئے۔ پولیس نے بتایا کہ دوسری گاڑی میں سوار پانچوں افراد کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے قریبی تھانے منتقل کر دیا گیا ہے۔
ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ وزیر گاڑی میں اکیلے تھے یا ان کے ساتھ کچھ اور لوگ بھی تھے۔ تاہم پولیس کے ایک ذریعے نے بتایا کہ وزیر گاڑی چلا رہے تھے۔ اسپتال کے ذرائع نے بتایا کہ وزیر کے سر پر شدید چوٹ آئی جس کے نتیجے میں ان کی موت ہوگئی۔ ان کا کہنا تھا کہ متوفی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد لواحقین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ پاکستانی اخبار ڈان کے مطابق، جے یو آئی-ایف کے رہنما اپنے سیاسی حریفوں، خاص طور پر پی ٹی آئی کے خلاف اپنی اشتعال انگیز تقاریر کے لیے جانے جاتے تھے۔ انہوں نے 2018 کے عام انتخابات میں متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 51 سے کامیابی حاصل کی تھی۔ ان کا تعلق لکی مروت سے تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
وزیر اعظم شہباز شریف نے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور ان کے لیے دعا کی۔ انہیں ایک عملی عالم، ایک نظریاتی سیاسی کارکن اور ایک اچھا انسان قرار دیتے ہوئے، شریف نے ٹویٹ کیا کہ میں اپنے دوست، ساتھی اور کابینہ کے اہم رکن مفتی عبدالشکور کی اچانک موت کا سن کر غم زدہ ہوں۔ وہ ایک عملی عالم، نظریاتی سیاسی کارکن اور ایک اچھے انسان تھے، اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے"۔ صدر مملکت عارف علوی، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، قومی اسمبلی کے اسپیکر پرویز اشرف اور دیگر سیاسی شخصیات نے بھی وزیر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا۔ پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری اور فیصل جاوید نے بھی ان سے تعزیت کا اظہار کیا اور مرحوم کی روح کے لیے دعا کی۔