اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ قائد (پی ایم ایل-ق) کے سابق رہنما چودھری پرویز الٰہی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا صدر مقرر کر دیا گیا۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق، پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے دستخط شدہ نوٹیفکیشن میں لکھا گیا ہے کہ چودھری پرویز الٰہی کو پاکستان تحریک انصاف کے صدر کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔ چودھری پرویز الٰہی نے پی ٹی آئی کا صدر مقرر کرنے پر عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔ ایک ٹویٹ میں انھوں نے لکھا کہ عمران خان نے جو اعتماد کیا اس کیلئے شکر گزار ہوں۔ عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر آئین اور قانون کی سربلندی کی جدوجہد کریں گے۔ عمران خان ملک میں آئین اور قانون اور عام آدمی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ عمران خان کا راستہ روکنا حکومت کے بس کی بات نہیں وہ عوام کے دلوں میں بس چکے ہیں۔
-
عمران خان نے جو اعتماد کیا اس کیلئے شکرگزار ہوں۔عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر آئین اور قانون کی سربلندی کی جدوجہد کریں گے۔عمران خان ملک میں آئین اورقانون اورعام آدمی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔عمران خان کا راستہ روکنا حکومت کے بس کی بات نہیں وہ عوام کے دلوں میں بس چکے ہیں۔ pic.twitter.com/mEEOfKFBmj
— Ch Parvez Elahi (@ChParvezElahi) March 7, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">عمران خان نے جو اعتماد کیا اس کیلئے شکرگزار ہوں۔عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر آئین اور قانون کی سربلندی کی جدوجہد کریں گے۔عمران خان ملک میں آئین اورقانون اورعام آدمی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔عمران خان کا راستہ روکنا حکومت کے بس کی بات نہیں وہ عوام کے دلوں میں بس چکے ہیں۔ pic.twitter.com/mEEOfKFBmj
— Ch Parvez Elahi (@ChParvezElahi) March 7, 2023عمران خان نے جو اعتماد کیا اس کیلئے شکرگزار ہوں۔عمران خان کے ساتھ ڈٹ کر آئین اور قانون کی سربلندی کی جدوجہد کریں گے۔عمران خان ملک میں آئین اورقانون اورعام آدمی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔عمران خان کا راستہ روکنا حکومت کے بس کی بات نہیں وہ عوام کے دلوں میں بس چکے ہیں۔ pic.twitter.com/mEEOfKFBmj
— Ch Parvez Elahi (@ChParvezElahi) March 7, 2023
واضح رہے کہ فروری میں، پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے اپنی پارٹی کے 10 سابق ارکان اسمبلی کے ساتھ پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔ عمران خان اور پرویز الٰہی کے قریبی تعلقات ہیں کیونکہ پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ نے سابق پاکستانی وزیر اعظم کی حمایت کا عزم کیا تھا۔ جنوری میں چودھری پرویز الٰہی نے عمران خان کی ہدایت پر پنجاب اسمبلی کو تحلیل کر دیا تھا۔
اس سے قبل 21 فروری کو پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر فواد چودھری نے اعلان کیا تھا کہ چودھری پرویز الٰہی اور دیگر رہنماؤں نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں چودھری پرویز الٰہی کے ہمراہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور عمران خان سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔فواد چودھری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ 'طویل مذاکرات کے بعد بالآخر پرویز الٰہی اور دیگر رہنماؤں نے آج پی ٹی آئی میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے'۔ اسی پریس کانفرنس میں پرویز الٰہی نے کہا کہ میں نے مشکل وقت میں عمران خان کا ساتھ دیا اور وزارت اعلیٰ کے ذریعے اپنی وفاداری کا ثبوت دیا۔
یہ بھی پڑھیں:
قابل ذکر ہے کہ جب دونوں رہنما پرویز الٰہی کے پی ٹی آئی میں شمولیت کے فیصلے کا اعلان کر رہے تھے، اس دوران مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو پارٹی سے برطرف کر دیا۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ ان پر مستقبل میں مسلم لیگ (ق) کا نام استعمال کرنے پر پابندی ہے۔ پاکستانی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ جنوری کے شروع میں، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چودھری شجاعت حسین کے حق میں فیصلہ دیا اور انہیں پاکستان مسلم لیگ قائد (PML-Q) کا صدر قرار دیا۔ ای سی پی نے پاکستان کے سابق وزیر اعظم کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر اپنے کزن چودھری پرویز الٰہی کے ساتھ پارٹی قیادت پر جھگڑے کے درمیان اپنے فیصلے کا اعلان کیا۔ چودھری شجاعت حسین نے مسلم لیگ (ق) کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی جانب سے انہیں پارٹی کے صدر کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد ای سی پی سے رابطہ کیا تھا۔