اسلام آباد: پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار ایک صحافی کے ساتھ گرما گرم بحث کے باعث تنازعات کے مرکز میں ہیں۔ صحافی نے الزام لگایا کہ سیاستدان نے اسے اس وقت تھپڑ مار دیا جب اس نے آئی ایم ایف ڈیل پر تعطل کے حوالے سے سوال پوچھا۔ یہ واقعہ جمعرات کو اس وقت پیش آیا جب ڈار قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے بعد پارلیمنٹ کمپلیکس سے باہر نکل رہے تھے، صحافی شاہد قریشی نے ان سے رابطہ کیا۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا جس میں رپورٹر کو ڈار سے سوال کرتے دیکھا جا سکتا ہے کہ کیا وہ بات کرنا چاہیں گے؟ اسحاق ڈار جواب دیتے ہیں کہ وہ ابھی ابھی تقریر دے کر نکلے ہیں۔
اس کے بعد قریشی نے تعطل کے شکار انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کی پیشرفت کے بارے میں دریافت کیا اور وزیر اعظم شہباز شریف کی آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے حالیہ ملاقات کا ذکر کیا۔ واشنگٹن میں مقیم عالمی قرض دہندہ سے 1.1 بلین امریکی ڈالر کا سودا حاصل کرنے حکومت کی ناکامی پر سوال اٹھایا۔
-
Who imposed Ishaq Dar on Pakistan? This guy has ruined our economy and now intimidating Journalists asking questions. #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور pic.twitter.com/lgvgD7WsZV
— PTI (@PTIofficial) June 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">Who imposed Ishaq Dar on Pakistan? This guy has ruined our economy and now intimidating Journalists asking questions. #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور pic.twitter.com/lgvgD7WsZV
— PTI (@PTIofficial) June 22, 2023Who imposed Ishaq Dar on Pakistan? This guy has ruined our economy and now intimidating Journalists asking questions. #امپورٹڈ_حکومت_نامنظور pic.twitter.com/lgvgD7WsZV
— PTI (@PTIofficial) June 22, 2023
ڈار نے جواب دیا کہ سودا نہیں ہو سکتا کیوں کہ آپ جیسے لوگ سسٹم میں ہیں۔ صحافی نے اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ صحافی 'سسٹم' کا حصہ نہیں ہوتے، صرف سوال کرتے ہیں۔ اس پر ڈار غصے میں آگئے اور صحافی سے متصادم ہوگئے۔ انہوں نے اس سے پوچھا کہ وہ کیا چاہتا ہے اور اسے کہا کہ 'خدا سے ڈرو'۔ خبر میں کہا گیا ہے کہ اس کے بعد ڈار نے صحافی کا موبائل فون چھیننے کی کوشش کی اور سکیورٹی اہلکاروں کو موبائل فون ضبط کرکے پھینکنے کی بھی ہدایت کی۔
اس کے بعد وزیر خزانہ کے سکیورٹی اہلکاروں نے مداخلت کی اور ڈار کو پارکنگ میں ایک گاڑی تک لے گئے۔ صحافی نے بعد میں ایک اور ویڈیو جاری کی جس میں اس نے واقعے کی تفصیل بتائی اور دعویٰ کیا کہ اسے ڈار کے سکیورٹی گارڈز نے پکڑا اور وزیر نے تھپڑ مارا۔ صحافی کا دعویٰ ہے کہ اسحاق ڈار نے اسے تھپڑ مارا۔ صحافی کے مطابق 'سکیورٹی اہلکاروں نے مجھے دونوں طرف سے پکڑا جس کے بعد اسحاق ڈار نے مجھے تھپڑ مارا۔ ' انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس نے پورا واقعہ ریکارڈ کر لیا ہے۔ صحافی قریشی نے کہا، "جاتے ہوئے ڈار نے اپنے سکیورٹی افسران سے کہا کہ وہ میرا پیچھا کریں اور مجھے سبق سکھائیں۔ ان افسران اس وقت تک میرا پیچھا کرتے رہے جب تک میں پارلیمنٹ کی دوسری منزل پر نہیں پہنچ گیا۔''