ETV Bharat / international

Human Trafficking in Pakistan اٹلی میں کشتی حادثے کے بعد پاکستان میں انسانی اسمگلنگ کی تحقیقات شروع

author img

By

Published : Feb 28, 2023, 8:26 PM IST

Updated : Feb 28, 2023, 8:31 PM IST

پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ سفارت خانے کے ایک سینئر اہلکار نے اٹلی کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے 16 پاکستانیوں سے ملاقات کی، جن کے مطابق جہاز میں 20 پاکستانی سوار تھے۔ چار لاپتہ پاکستانیوں کی تصدیق کے لیے سفارت خانہ اطالوی حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

اسلام آباد: پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انسانی اسمگلروں کے نیٹ ورک کی تحقیقات شروع کر دی ہیں جو انسانوں کو غیرقانونی طریقے سے بیرون ملک بھیج رہے ہیں۔ جنوبی اٹلی کے ساحل پر تارکین وطن سے بھری کشتی الٹنے سے ہلاک ہونے والوں میں پاکستانی بھی شامل تھے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق اٹلی کشتی حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 62 ہوگئی، جن میں بہت سے پاکستانی بھی شامل ہیں۔ ایف آئی اے نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ معاملے کی تحقیقات اور متاثرین کو غیر قانونی طور پر منتقل کرنے والے اسمگلروں کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ ایجنسی نے مہلوکین کے ورثاء سے بھی رابطے شروع کر دیے ہیں جن میں سے زیادہ تر پنجاب کے ضلع گجرات کے رہائشی تھے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ سفارت خانے کے ایک سینئر اہلکار نے زندہ بچ جانے والے 16 پاکستانیوں سے ملاقات کی۔

ترجمان نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ زندہ بچ جانے والوں کے مطابق جہاز میں 20 پاکستانی سوار تھے۔ چار لاپتہ پاکستانیوں کی حالت کی تصدیق کے لیے سفارت خانہ اطالوی حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ ڈان نے رپورٹ کیا کہ مقامی حکام نے بتایا کہ 80 افراد اس حادثے میں بچ گئے، لیکن بتایا جارہا ہے کہ جب یہ جہاز ترکیہ سے نکلا تو اس میں 180 سے 200 افراد سوار تھے۔ جہاز کے تباہ ہونے سے یورپ اور اٹلی میں تارکین وطن پر بحث چھڑ گئی ہے۔ اٹلی میں حال ہی میں منتخب دائیں بازو کی حکومت کے سخت نئے قوانین کو اقوام متحدہ اور دیگر تنظیموں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اٹلی میں سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا کہ یہ المناک سانحہ سرحدوں کی حفاظت اور یورپ کے لیے محفوظ گزرگاہ کو بند کرنے والی اطالوی اور یورپی پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔

اسلام آباد: پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انسانی اسمگلروں کے نیٹ ورک کی تحقیقات شروع کر دی ہیں جو انسانوں کو غیرقانونی طریقے سے بیرون ملک بھیج رہے ہیں۔ جنوبی اٹلی کے ساحل پر تارکین وطن سے بھری کشتی الٹنے سے ہلاک ہونے والوں میں پاکستانی بھی شامل تھے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق اٹلی کشتی حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 62 ہوگئی، جن میں بہت سے پاکستانی بھی شامل ہیں۔ ایف آئی اے نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ معاملے کی تحقیقات اور متاثرین کو غیر قانونی طور پر منتقل کرنے والے اسمگلروں کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ ایجنسی نے مہلوکین کے ورثاء سے بھی رابطے شروع کر دیے ہیں جن میں سے زیادہ تر پنجاب کے ضلع گجرات کے رہائشی تھے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ سفارت خانے کے ایک سینئر اہلکار نے زندہ بچ جانے والے 16 پاکستانیوں سے ملاقات کی۔

ترجمان نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ زندہ بچ جانے والوں کے مطابق جہاز میں 20 پاکستانی سوار تھے۔ چار لاپتہ پاکستانیوں کی حالت کی تصدیق کے لیے سفارت خانہ اطالوی حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ ڈان نے رپورٹ کیا کہ مقامی حکام نے بتایا کہ 80 افراد اس حادثے میں بچ گئے، لیکن بتایا جارہا ہے کہ جب یہ جہاز ترکیہ سے نکلا تو اس میں 180 سے 200 افراد سوار تھے۔ جہاز کے تباہ ہونے سے یورپ اور اٹلی میں تارکین وطن پر بحث چھڑ گئی ہے۔ اٹلی میں حال ہی میں منتخب دائیں بازو کی حکومت کے سخت نئے قوانین کو اقوام متحدہ اور دیگر تنظیموں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اٹلی میں سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا کہ یہ المناک سانحہ سرحدوں کی حفاظت اور یورپ کے لیے محفوظ گزرگاہ کو بند کرنے والی اطالوی اور یورپی پالیسیوں کا نتیجہ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Feb 28, 2023, 8:31 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.