ETV Bharat / international

Pakistan Airstrikes in Afghanistan: افغان صوبوں میں پاکستان کی مبینہ ایئر اسٹرائیک - افغانستان پر پاکستان کی ایئر اسٹرائیک

افغانستان کے خوست، کنڑ صوبوں میں پاکستان کے مبینہ فضائی حملے میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہونے کی اطلاع ہے، یہ حملے جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب میں ہوئے۔ Pakistan Airstrikes in Afghanistan

افغانستان پر پاکستان کا حملہ
افغانستان پر پاکستان کا حملہ
author img

By

Published : Apr 17, 2022, 4:18 PM IST

افغانستان میں طالبان حکومت کی وزارت دفاع نے الزام عائد کیا کہ پاکستانی فوج کے جیٹ طیاروں نے سنیچر کی صبح افغانستان کے صوبہ کنڑ اور صوبہ خوست کے کچھ حصوں پر گولہ باری کی جس سے بھاری جانی نقصان ہوا ہے۔ افغانستان میں مقامی حکام نے تصدیق کی ہے کہ پاکستانی طیاروں نے جمعہ 15 اپریل کی رات افغانستان کے صوبہ خوست پر فضائی حملہ کیا۔ اطلاعات کے مطابق فضائی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 30 افراد ہلاک ہوئے۔ پاکستانی طیاروں نے صوبہ خوست کے ضلع سپورہ میں علاقوں کو نشانہ بنایا۔ کم از کم 26 پاکستانی طیاروں نے صوبہ خوست کے سپورہ ضلع میں میرپار، منڈیہ، شیدی اور کائی کے دیہات کو نشانہ بنایا۔ صوبۂ خوست میں طالبان پولیس چیف کے ترجمان مستغفر گربز نے اس حملے کی تصدیق کی۔ Pakistan attack in Afghanistan

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

وزیرستان کے علاقے کے ایک بڑے نسلی گروپ کنگ جمشید نے بتایا کہ حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 30 افراد مارے گئے ہیں۔ تاہم گربز کا کہنا تھا کہ وہ بمباری میں ہونے والے جانی نقصان سے لاعلم ہیں۔ دوسری جانب جمعہ کے روز صبح نو بجے کے قریب ضلع گوربز کے ماسٹربیل کے علاقے میں پاکستانی فوجیوں کی طالبان فورسز سے جھڑپ ہوئی تھی۔ دریں اثنا ٹولو نیوز نے ٹویٹ کیا کہ 'میڈیا رپورٹس کے ساتھ ساتھ متعدد عینی شاہدین کے انٹرویوز سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستانی فورسز نے جمعہ کی رات افغانستان کے مشرقی کنڑ اور جنوب مشرقی صوبہ خوست کے دو علاقوں میں فضائی حملے کیے ہیں۔ پاکستانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ شمالی وزیرستان میں پاکستانی فضائیہ کے حملے میں متعدد حکومت مخالف عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔ تاہم پاکستانی حکومت اور افغان وزارت خارجہ نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق، خوست میں رہنے والے وزیرستان سے تعلق رکھنے والے ایک قبائلی رہنما نے بتایا کہ پاکستانی فورسز کے طیاروں نے علاقے میں وزیرستانی مہاجرین کے کیمپ کو نشانہ بنایا جس سے کم از کم 30 افراد ہلاک یا زخمی ہو گئے۔

دریں اثنا کنڑ میں عینی شاہدین نے صوبے میں پاکستانی فورسز کے فضائی حملے میں پانچ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ اس حملے کے بعد طالبان حکام نے ہفتے کے روز افغانستان میں پاکستانی فورسز کے مبینہ راکٹ حملوں میں سرحد پر صبح سے پہلے کیے گئے حملے کے بعد پاکستان کو خبردار کیا۔ افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک آڈیو پیغام میں صحافیوں کو بتایا کہ 'امارت اسلامیہ کی جانب سے افغانستان کی سرزمین پر پاکستان کی جانب سے ہونے والی بمباری اور حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک ظلم ہے اور یہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان دشمنی کی راہ ہموار کر رہا ہے، ہم (اس طرح کے حملوں کی) تکرار کو روکنے کے لیے تمام آپشنز استعمال کر رہے ہیں اور اپنی خودمختاری کا احترام کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ پاکستانی فریق کو معلوم ہونا چاہیے کہ اگر جنگ شروع ہوتی ہے تو یہ کسی بھی فریق کے مفاد میں نہیں ہو گی۔ یہ خطے میں عدم استحکام کا باعث بنے گا۔ اس حملے کے بعد گزشتہ روز خوست کے سینکڑوں شہری پاکستان مخالف نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ گزشتہ برس طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ اسلام آباد کا دعویٰ ہے کہ عسکریت پسند گروپ افغان سرزمین سے پاکستان پر حملے شروع کر رہے ہیں۔ طالبان، پاکستانی عسکریت پسندوں کو پناہ دینے سے انکار کرتے ہیں اور پاکستان اپنی 2700 کلومیٹر (1600 میل) سرحد کے ساتھ باڑ کی تعمیر سے مشتعل ہے، جسے 'ڈیورنڈ لائن' کہا جاتا ہے۔

افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) نے کہا کہ اسے فضائی حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکتوں پر 'شدید تشویش' ہے اور مشن ہلاکتوں کی تصدیق کر رہا ہے۔ دوسری جانب کنڑ کے صوبائی ڈائریکٹر انفارمیشن نجیب اللہ حسن ابدال نے خبر رسان ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ 'کنڑ کے ضلع شیلٹن میں پاکستانی راکٹ حملوں میں پانچ بچے اور ایک خاتون ہلاک اور ایک شخص زخمی ہوا ہے۔' ایک اور افغان سرکاری اہلکار کے مطابق اسی طرح کا حملہ سرحد کے قریب افغانستان کے صوبہ خوست میں کیا گیا۔ انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ 'پاکستانی ہیلی کاپٹروں نے صوبہ خوست میں ڈیورنڈ لائن کے قریب چار دیہات پر بمباری کی۔'

افغان وزارت خارجہ نے کہا کہ اس نے کابل میں پاکستانی سفیر کو طلب کرکے ان حملوں پر سمن جاری کیا ہے۔ وزارت کے ایک بیان کے مطابق، وزیر خارجہ امیر خان متقی نے ہفتہ کو پاکستانی سفیر کو بتایا کہ 'خوست اور کنڑ سمیت اس طرح کی فوجی خلاف ورزیوں کو روکا جانا چاہیے کیونکہ بدخواہ اور مفاد پرست گروہ ان واقعات کا فائدہ اٹھائیں گے۔

افغانستان میں طالبان حکومت کی وزارت دفاع نے الزام عائد کیا کہ پاکستانی فوج کے جیٹ طیاروں نے سنیچر کی صبح افغانستان کے صوبہ کنڑ اور صوبہ خوست کے کچھ حصوں پر گولہ باری کی جس سے بھاری جانی نقصان ہوا ہے۔ افغانستان میں مقامی حکام نے تصدیق کی ہے کہ پاکستانی طیاروں نے جمعہ 15 اپریل کی رات افغانستان کے صوبہ خوست پر فضائی حملہ کیا۔ اطلاعات کے مطابق فضائی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 30 افراد ہلاک ہوئے۔ پاکستانی طیاروں نے صوبہ خوست کے ضلع سپورہ میں علاقوں کو نشانہ بنایا۔ کم از کم 26 پاکستانی طیاروں نے صوبہ خوست کے سپورہ ضلع میں میرپار، منڈیہ، شیدی اور کائی کے دیہات کو نشانہ بنایا۔ صوبۂ خوست میں طالبان پولیس چیف کے ترجمان مستغفر گربز نے اس حملے کی تصدیق کی۔ Pakistan attack in Afghanistan

بشکریہ ٹویٹر
بشکریہ ٹویٹر

وزیرستان کے علاقے کے ایک بڑے نسلی گروپ کنگ جمشید نے بتایا کہ حملوں میں خواتین اور بچوں سمیت 30 افراد مارے گئے ہیں۔ تاہم گربز کا کہنا تھا کہ وہ بمباری میں ہونے والے جانی نقصان سے لاعلم ہیں۔ دوسری جانب جمعہ کے روز صبح نو بجے کے قریب ضلع گوربز کے ماسٹربیل کے علاقے میں پاکستانی فوجیوں کی طالبان فورسز سے جھڑپ ہوئی تھی۔ دریں اثنا ٹولو نیوز نے ٹویٹ کیا کہ 'میڈیا رپورٹس کے ساتھ ساتھ متعدد عینی شاہدین کے انٹرویوز سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستانی فورسز نے جمعہ کی رات افغانستان کے مشرقی کنڑ اور جنوب مشرقی صوبہ خوست کے دو علاقوں میں فضائی حملے کیے ہیں۔ پاکستانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ شمالی وزیرستان میں پاکستانی فضائیہ کے حملے میں متعدد حکومت مخالف عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔ تاہم پاکستانی حکومت اور افغان وزارت خارجہ نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق، خوست میں رہنے والے وزیرستان سے تعلق رکھنے والے ایک قبائلی رہنما نے بتایا کہ پاکستانی فورسز کے طیاروں نے علاقے میں وزیرستانی مہاجرین کے کیمپ کو نشانہ بنایا جس سے کم از کم 30 افراد ہلاک یا زخمی ہو گئے۔

دریں اثنا کنڑ میں عینی شاہدین نے صوبے میں پاکستانی فورسز کے فضائی حملے میں پانچ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ اس حملے کے بعد طالبان حکام نے ہفتے کے روز افغانستان میں پاکستانی فورسز کے مبینہ راکٹ حملوں میں سرحد پر صبح سے پہلے کیے گئے حملے کے بعد پاکستان کو خبردار کیا۔ افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک آڈیو پیغام میں صحافیوں کو بتایا کہ 'امارت اسلامیہ کی جانب سے افغانستان کی سرزمین پر پاکستان کی جانب سے ہونے والی بمباری اور حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک ظلم ہے اور یہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان دشمنی کی راہ ہموار کر رہا ہے، ہم (اس طرح کے حملوں کی) تکرار کو روکنے کے لیے تمام آپشنز استعمال کر رہے ہیں اور اپنی خودمختاری کا احترام کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ پاکستانی فریق کو معلوم ہونا چاہیے کہ اگر جنگ شروع ہوتی ہے تو یہ کسی بھی فریق کے مفاد میں نہیں ہو گی۔ یہ خطے میں عدم استحکام کا باعث بنے گا۔ اس حملے کے بعد گزشتہ روز خوست کے سینکڑوں شہری پاکستان مخالف نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ گزشتہ برس طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد سے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ اسلام آباد کا دعویٰ ہے کہ عسکریت پسند گروپ افغان سرزمین سے پاکستان پر حملے شروع کر رہے ہیں۔ طالبان، پاکستانی عسکریت پسندوں کو پناہ دینے سے انکار کرتے ہیں اور پاکستان اپنی 2700 کلومیٹر (1600 میل) سرحد کے ساتھ باڑ کی تعمیر سے مشتعل ہے، جسے 'ڈیورنڈ لائن' کہا جاتا ہے۔

افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) نے کہا کہ اسے فضائی حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکتوں پر 'شدید تشویش' ہے اور مشن ہلاکتوں کی تصدیق کر رہا ہے۔ دوسری جانب کنڑ کے صوبائی ڈائریکٹر انفارمیشن نجیب اللہ حسن ابدال نے خبر رسان ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ 'کنڑ کے ضلع شیلٹن میں پاکستانی راکٹ حملوں میں پانچ بچے اور ایک خاتون ہلاک اور ایک شخص زخمی ہوا ہے۔' ایک اور افغان سرکاری اہلکار کے مطابق اسی طرح کا حملہ سرحد کے قریب افغانستان کے صوبہ خوست میں کیا گیا۔ انہوں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ 'پاکستانی ہیلی کاپٹروں نے صوبہ خوست میں ڈیورنڈ لائن کے قریب چار دیہات پر بمباری کی۔'

افغان وزارت خارجہ نے کہا کہ اس نے کابل میں پاکستانی سفیر کو طلب کرکے ان حملوں پر سمن جاری کیا ہے۔ وزارت کے ایک بیان کے مطابق، وزیر خارجہ امیر خان متقی نے ہفتہ کو پاکستانی سفیر کو بتایا کہ 'خوست اور کنڑ سمیت اس طرح کی فوجی خلاف ورزیوں کو روکا جانا چاہیے کیونکہ بدخواہ اور مفاد پرست گروہ ان واقعات کا فائدہ اٹھائیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.