اسلام آباد: پاکستان کی سپریم کورٹ نے جمعہ کو سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں ضمانت منظور کرلی۔ جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس سید منصور علی شاہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کی درخواستوں پر سماعت کے بعد یہ حکم جاری کیا۔
سپریم کورٹ سے سائفر کیس میں ضمانت ملنے کے باوجود عمران خان کو جیل سے رہا نہیں کیا جائے گا کیونکہ ان کے خلاف کئی دیگر مقدمات میں گرفتاری کے متعدد وارنٹ جاری ہیں۔ واضح رہے کہ سائفر کیس میں ایک سفارتی دستاویز شامل ہے جس کے بارے میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے الزام لگایا ہے کہ عمران خان نے اسے کبھی واپس نہیں کیا۔ جبکہ پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ اس دستاویز میں امریکہ کی جانب سے عمران خان کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانے کی دھمکی تھی۔
پاکستانی میڈیا رپورٹ کے مطابق 13 دسمبر کو عمران اور قریشی پر دوسری مرتبہ سائفر کیس میں فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد خصوصی عدالت (آفیشل سیکرٹس ایکٹ) نے گزشتہ ہفتے اڈیالہ ڈسٹرکٹ جیل میں سائفر ٹرائل دوبارہ شروع کردیا تھا۔ اس سے قبل اگست میں سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں بدعنوانی کا مجرم قرار دینے کے بعد سیشن جج ہمایوں دلاور نے تین سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ اس وقت سے عمران خان آج تک جیل میں قید ہیں۔
یہ بھی پڑھیں