پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک میں احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔ عمران کے حامی مسلسل احتجاج کر رہے ہیں۔ اس احتجاجی مظاہرے میں چار لوگوں کی موت بھی ہوئی ہے۔ اس درمیان پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اپنے قوم سے خطاب کیا۔ اس خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں بڑی تلخ رہی ہے اور سیاست میں انتقامی کارروائیوں کا کبھی اچھا انجام نہیں نکلا۔' انہوں نے کہا کہ سیاسی پارٹیوں نے ماضی کی ان تلخ حقیقتوں سے سبق سیکھا ہے اور سیاسی انتقام کو دفن کرکے قومی ایجنڈے پر اتفاق رائے کی ایک نئی تاریخ لکھی جس سے میثاق جمہوریت کہتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ عمران جب اقتدار میں تھے تو اس وقت صرف الزامات پر گرفتاریاں کی جاتی تھیں۔ ہم انتقام کی سیاست نہیں کرتے۔ ہم نے قانون کا سامنا کرنے سے انکار نہیں کیا، ہم ہمیشہ عدالت میں پیش ہوئے۔ لیکن عمران خان کے وقت کیس نہیں فیس دیکھا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمران کو بدعنوانی معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے سیل بند لفافہ دکھا کر 60 ارب روپے کا گھپلہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی شہباز شریف نے کہا کہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا درست نہیں۔ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا دہشت گردی ہے۔ انہوں نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ حکومت تشدد اور ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹے گی اور قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔