اسلام آباد: پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پیر کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے اہل خانہ کی ٹیکس معلومات کے غیر قانونی اور غیر ضروری لیک ہونے کا نوٹس لے لیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ واضح طور پر ٹیکس کی معلومات کی مکمل رازداری کی خلاف ورزی ہے جو قانون فراہم کرتا ہے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس قانون کی خلاف ورزی اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ڈیٹا کی خلاف ورزیوں کی فوری تحقیقات کی جائیں گی۔ Pak Army Chief family Tax Records leaked
نامعلوم اہلکاروں کی جانب سے اس سنگین کوتاہی کے پیش نظر، اسحاق ڈار نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے محصولات طارق محمود پاشا کو ہدایت کی کہ وہ ذاتی طور پر تحقیقات کی قیادت کریں اور 24 گھنٹے کے اندر رپورٹ پیش کریں۔
یہ بھی پڑھیں: Bajwa Family Became Billionaires پاک فوج کے سربراہ باجوہ کا خاندان چھ برس میں ارب پتی بن گیا، فیکٹ فوکس کی رپورٹ
تحقیقاتی نیوز ویب سائٹ فیکٹ فوکس نے رپورٹ میں مبینہ طور پر ٹیکس گوشواروں اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ آرمی چیف کے خاندان نے مبینہ طور پر گزشتہ چھ برسوں میں اربوں روپے کمائے۔ فیکٹ فوکس اپنا تعارف ’ڈیٹا پر مبنی تحقیقاتی خبروں پر کام کرنے والی پاکستانی ڈیجیٹل میڈیا نیوز آرگنائزیشن‘ کے طور پر کراتی ہے۔
آرمی چیف کے خاندان کے مبینہ ٹیکس ریکارڈ کے حوالے سے جاری فیکٹ فوکس کی رپورٹ کے دعووں کے مطابق پاکستان کے اندر اور باہر آرمی چیف کے معلوم اثاثوں اور کاروبار کی موجودہ مارکیٹ ویلیو 12 ارب 70 کروڑ روپے ہے۔