پاکستانی میڈیا کت مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے خاتون جج زیبا چودھری کے خلاف متازع ریماکس دینے پر چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیرِاعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں عمران خان کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ دو ہفتوں بعد عمران خان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔Imran Khan in Contempt Case
خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کی اور انھوں نے یہ متفقہ فیصلہ سنایا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ عمران خان کی عدالت میں حاضری کی وجہ سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور سماعت مکمل ہونے تک عمران خان عدالت میں موجود رہے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی جانب سے 20 اگست کو اسلام آباد میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل جج زیبا چوہدری سے متعلق دیے گئے بیان پر توہین عدالت کے کیس میں 8 ستمبر تک عمران خان کو جواب جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ 31 اگست کو دیے گئے عدالت کے حکم کے مطابق سابق وزیر اعظم نے گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں دوبارہ نیا تحریری جواب جمع کرا دیا تھا۔